ٹیم انڈیا ورلڈ کپ شروع ہونے سے پہلے جس فارم میں چل رہی تھی اس سے ٹیم کو خطاب کا دعویدار مانا جارہا تھا لیکن سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے ملی شکست کے بعد ٹیم سمیت مداحوں کے خواب بھی ٹوٹ گئے۔ کسی کو سمجھ نہیں آرہا تھا کہ گروپ میں ٹاپ پر رہنے والی ٹیم کے ساتھ کیا ہوا۔ خیر کھلاڑی اب اس ہار سے باہر آنے لگے ہیں اور آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کپتان وراٹ کوہلی نے اس ہار کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے زیادہ غلطیاں نہیں کی ہیں تو ایسے میں اس طرح ہار قبول کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ٹائمس آف انڈیا کو دئے انٹرویو میں کوہلی نے کہا کہ سبھی اچھا کررہے تھے اور اچانک آپ ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے۔ اسے ہضم کرپانا مشکل ہوتا ہے کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ آپ نےٹورنامنٹ سے باہر ہونے بھر جتنی غلطیاں نہیں کیں۔
نیند سے اٹھنے پر زیادہ چبھتی ہے ہار
وراٹ کوہلی نےکہا کہ اگر آپ غلطی کرتے ہیں تو آپ کے پاس قبول کرنے کی وجہ ہوتی ہے لیکن بغیر زیادہ غلطی کئے ایسے باہر ہوجانا اس وقت زیادہ چبھتا ہے جب آپ سوکر اٹھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ آپ نے زیادہ کچھ غلط نہیں کیا لیکن آپ باہر ہوگئے تو درد ہوتا ہے، اسے قبول کرنا مشکل ہوتا ہے۔