ہندوستان نے آسٹریلیا کو 15 سالوں کے بعد ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں 31 رنوں سے ہرادیا ہے ۔ اس میچ میں آسٹریلیا کا ٹاپ آرڈر تو بہت کچھ نہیں کرسکا ، مگر نیچے کے بلے بازوں نے اپنا دم خم ضرور دکھایا اور ہندوستانی گیندبازوں کو کافی پریشان کیا ۔
یوں تو ہندوستان نے اس میچ کے چوتھے دن ہی آسٹریلیا کے چار اہم بلے بازوں کو پویلین بھیج کر کے جیت کی اسکرپٹ لکھ دی تھی ۔ لیکن خود کپتان وراٹ کوہلی کو بھی اس بات کا اندازہ نہیں رہا ہوگا کہ آسٹریلیا کے نیچے کے بلے بازوں سے انہیں اس طرح کا چیلنج ملے گا کہ جیت بھی خطرے میں پڑتی ہوئی نظر آئے گی ۔
پہلے شان مارش نے 60 رنوں کی اننگز کھیلی اور کپتان ٹم پین (41) کے ساتھ بڑی شراکت داری کی ۔ اس کے بعد پیٹ کمنس اور مشیل اسٹارک نے 28-28 رنوں کی اننگز کھیل کر آسٹریلیا کو ہدف کے قریب پہنچادیا ۔ ناتھن لاین نے بھی ہار نہ ماننے والے جذبے کے ساتھ بلے بازی کی اور 38 رن بناکر ناٹ آوٹ رہے ۔
جیت کے بعد ہندوستان کے وکٹ کیپر بلے باز ریشبھ پنت نے ٹی وی کمنٹیٹر سے بات چیت کرتے ہوئے کا کہ ایک وقت ہم مایوس ہورہے تھے ، جب آسٹریلیائی ٹیم ہدف کے قریب پہنچ رہی تھی ۔ آخر میں ہم جیت ہی گئے ۔ ہمارے گیند بازوں نے سخت محنت کی ۔
پنت نے اس ٹیسٹ میچ میں 11 کیچ پکڑے ، لیکن انہوں نے کہا کہ ذاتی حصولیابیوں سے زیادہ خوشی انہیں اس بات کی ہے کہ ٹیم انڈیا نے یہ میچ جیت لیا ۔ پنت نے کہا کہ وکیٹ کے پیچھے سے وہ زیادہ آواز اس لئے بھی لگاتے رہتے ہیں کہ بلے بازوں کی توجہ میں خلل پڑے ۔