ہندوستانی کپتان نے کہا کہ میں وجے کو 46 ویں اوور میں اتارنے کے بارے میں سوچ رہا تھا لیکن میں نے پھر روہت اور دھونی سے اس سلسلے میں بات کی اور انہوں نے مجھے سمیع اور بمراه کے ساتھ ہی اترنے کا مشورہ دیا جو کارگر ثابت ہوا۔
ناگپور ون ڈے میں صرف 250 رنوں کے باوجود ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا کو شکست دیدی ۔ ہندوستان نے 8 رنوں سے دلچسپ جیت درج کی ۔ ٹیم انڈیا کی جیت میں اس کے گیند بازوں کا اہم رول رہا ، جنہوں نے آسٹریلیا کو صرف 242 رنوں پر سمیٹ دیا ۔ ناگپور میں کھیلا جارہا یہ میچ کافی دباو سے بھرا ہوا تھا ۔ ایک غلطی ٹیم انڈیا کو ہرا سکتی تھی اور کپتان کوہلی کچھ ایسا ہی کرنے والے بھی تھے ، جس کا انہوں نے خود بھی جیت کے بعد ذکر کیا ۔
ہندوستانی کپتان نے کہا کہ میں وجے کو 46 ویں اوور میں اتارنے کے بارے میں سوچ رہا تھا لیکن میں نے پھر روہت اور دھونی سے اس سلسلے میں بات کی اور انہوں نے مجھے سمیع اور بمراه کے ساتھ ہی اترنے کا مشورہ دیا جو کارگر ثابت ہوا۔
وراٹ نے کہا کہ روہت سے بات کرنا مجھے ہمیشہ اچھا لگتا ہے کیونکہ وہ نائب کپتان ہیں۔ روہت ٹیم کے ساتھ طویل عرصے سے رہے ہیں وہیں دھونی بھی ٹیم کے ساتھ ہیں اور وہ گیند بازوں کے ساتھ بات کرتے ہیں ۔
دھونی کے کہنے پر وراٹ کوہلی نے جیسے ہی 46 ویں اوور میں جسپریت بمراہ کو گیند سونپی ، انہوں نے کلٹر نائل کا وکٹ حاصل کرلیا اور اس کے بعد پھر اسی اوور میں انہوں نے پیٹ کمنس کو بھی صفر پر پویلین پہنچا دیا ۔ اس اوور میں ہندوستان کو دو وکٹ ملے اور ہندوستان کی جیت کا راستہ کھل گیا ۔