لکھنؤ: 03 اگست(یواین آئی) سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل آوری کے لئے سی بی آئی نے اناؤ ریپ کیس متأثرہ کے ساتھ رائے بریلی میں پیش آئے سڑک حادثے کی جانچ کا آغاز کردیا ہے تو وہیں اناؤ ضلع انتظامیہ نے پارٹی سے برخاست کئے جانے کے بعد ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف کاروائی شروع کردی ہے۔
اناؤضلع انتظامیہ نے ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے ان کے ذاتی ہتھیاروں کے لائنسنس منسوخ کردئے ہیں۔ اس ضمن میں ڈسٹرکٹر مجسٹریٹ دویندر کمار پانڈے نے جمعہ کو بتایا کہ ہتھیاروں کے لائنسنس منسوخ کئے جانے باقی تھے کیونکہ انتظامیہ کو عدالت کے ہدایت کا انتظار تھا۔ہتھیاروں کے لائنسنس کی منسوخی ایک عدالتی کاروائی ہے اس ضمن میں کئی اقدام کی ضرورت ہوتی ہے۔سینگر کے نام تین لائسنس جاری کئے گئے ہیں۔جن میں ایک سنگل بیرل گن، ایک رائفل اور ایک ریوالور شامل ہیں۔
وہیں دوسری جانب سنیچر کو کے جی ایم یو کی جانب سے جاری ہیلتھ بلیٹن کے مطابق متأثرہ اور اس کی وکیل کی حالت اب بھی نازک بنی ہوئی ہے۔
سی بی آئی نے ٹرک ڈرائیور اور کلینر کو ریمانڈ پر لینے کے بعد ملزم ایم ایل اے او ردیگر 9 افراد سے پوچھ گچھ کے لئے ریمانڈر کے لئے آج سی بی آئی کی اسپیشل عدالت میں عرضی داخل کرے گی۔سپریم کورٹ کی ہدایت پر کار حادثے کا کیس پندرہ دنوں تک لکھنؤ میں ہی رہے گا ۔
سی بی آئی افسران کی ایک ٹیم سنیچر کو متأثرہ کے اہل خانہ سے کے جی ایم یو میں ملاقات کی اور حادثے و دیگر معاملوں میں ان کے بیانات درج کئے۔اگر ڈاکٹروں نے اجازت دی تو سی بی آئی زخمی وکیل سے بھی ان کا بیان لے سکتی ہے۔سی بی آئی گذشتہ دو دنوں سے رائے بریلی میں پیش آئے حادثے کی جگہ کا لگاتار دورہ کررہی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ جمعرات کو سپریم کورٹ نے حادثے کے سوائے اناؤ ریپ کیس سے متعلق تمام مقدمات کو دہلی منتقل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ رائے بریلی حادثے سے متعلق کیس کو دہلی منتقل کئے جانے کا فیصلہ سی بی آئی کے ذریعہ تفتیش مکمل کئے جانے کے بعد کیا جائےگا۔سی بی آئی کو7۔14 دنوں کے اندر جانچ کو مکمل کرنے کو ہدایت دی گئی ہے۔
وہیں سپریم کورٹ نے متأثرہ کو علاج کے لئے دہلی ائیر لفٹ کئے جانے کی بھی ہدایت دی تھی لیکن متأثرہ کے ماں نے دہلی ایئر لفٹ کئے جانے پر وہاں پر رہائش،دیکھ بھال، کسی شناسا کے نہ ہونے و دیگرمختلف وجوہات کے وجہ سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کے جی ایم یو میں ہورہے علاج میں اپنے اعتماد کا اظہار کیا تھا۔