اوڈیشہ میں سمندری طوفان ‘دانا’ کی تباہ کاریوں کے بیچ راحتی کیمپوں میں 4431 حاملہ خواتین میں سے 1600 نے بچوں کو جنم دیا ہے۔ اوڈیشہ کے وزیراعلیٰ موہن چرن مانجھی نے بتایا کہ سمندری طوفان کے باعث کئی صحت کے مراکز میں ان حاملہ خواتین کو منتقل کیا گیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست بھر میں کل 584888 افراد کو خطرے والے مقامات سے نکالا گیا ہے اور یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی وضاحت کی کہ یہ افراد سمندری طوفان کے پیش نظر قائم کی گئیں 6008 پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں، جہاں انہیں خوراک، دوا، پانی اور دیگر ضروریات فراہم کی جا رہی ہیں۔ بالاسور ضلع میں سب سے زیادہ افراد کو نکالا گیا، جہاں 172916 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ اس کے بعد میوربھنج میں 100000، بھدرک میں 75000، جاجپور میں 58000 اور کیندرپاڑہ میں 46000 افراد کو نکالا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ریاستی حکومت نے ابتدا میں 10 لاکھ افراد کو نکالنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ مگر سمندری طوفان ‘دانا’ کے بڑھتے خطرات کے باعث اس ہدف میں تبدیلی کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے ہائی رسک والے تمام علاقوں سے لوگوں کو کامیابی کے ساتھ نکالا ہے۔
سمندری طوفان کی تیاریوں کے ضمن میں ماؤں اور ان کے نوزائیدہ بچوں کی صحت کی حالت بھی بہتر ہے۔ یہ خبر حکومت کے معلومات اور عوامی رابطے کے محکمے کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ دریں اثنا، ایک خاتون نے کٹک ضلع سے نکالے جانے کے بعد نیالی اسپتال میں بچے کو جنم دیا۔ سائی سواپنا بہرا نامی اس خاتون نے سمندری طوفان کے اثرات سے بچنے کے لئے نقل مکانی کی تھی۔
سمندری طوفان ‘دانا’ اوڈیشہ کے ساحل سے ٹکرا گیا ہے، جس کے بعد اوڈیشہ اور مغربی بنگال میں بھاری بارش شروع ہو گئی۔ انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کوششیں جاری ہیں، جبکہ ہنگامی خدمات اور صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
حکومتی محکموں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ لوگوں کی صحت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں۔ ماہرین نے اس سمندری طوفان کے خطرات سے بچنے کے لئے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔