دھرم شالہ : تبت کے سپریم مذہبی رہنما دلائی لامہ نے چین کا حصہ ہوتے ہوئے تبت کو مکمل خود مختاری دینے کے مطالبے کا اعادہ کیا اور کہا ہے کہ چین کی سوچ میں تبدیلی آئی ہے اور وہاں کے لوگ تبت میں ان کی واپسی چاہتے ہیں۔
14 ویں دلائی لامہ، جو تبتی بدھسٹ دنیا میں اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہیں، نے پیر کو یہاں اپنی رہائش گاہ پر انڈین ایسوسی ایشن آف فارن افیئرز کرسپانڈنٹ (آئی اے ایف اے سی) کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح بہت سے لوگ ان سے محبت کرتے ہیں اسی طرح چین میں بھی بہت سے لوگ ان سے محبت کرتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ وہ (دلائی لامہ) تبت واپس آجائیں۔
دلائی لامہ نے کہا کہ وہ لہاسہ میں نہیں رہنا چاہتے ۔ وہ دھرم شالہ میں رہنا چاہتا ہیں کیونکہ لہاسہ کی سطح سمندر سے بلندی اور آب و ہوا اس کی جسمانی صحت کے لیے موزوں نہیں ہے ۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ چین کے حصے کے طور پر تبت کی مکمل خودمختاری چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین کا حصہ رہتے ہوئے مکمل خود مختاری چاہتے ہیں۔ ہم چین سے علیحدگی نہیں بلکہ دوبارہ اتحاد چاہتے ہیں اور ہم آہنگی اور امن سے رہنا چاہتے ہیں۔
جب ان سے چین کی قیادت کے رویے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ وہ تبت کے بارے میں چین کے رہنماؤں کی سوچ اور ان کے تاثر کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
دلائی لامہ، جو اٹھاسی برس کے ہو چکے ہیں، نے کہا کہ انہوں نے اس سمت میں کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے ۔