فلسطین، مسجد ابراہیمی میں رقص و سرود کی محفل کے انعقاد پر مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
صہیونی حکومت اور فوج کی سرپرستی میں باقاعدہ سازش کے تحت یہودی شرپسندوں کو مسلمانوں کو مشتعل کرنے اور ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ الخلیل شہر میں واقع مسجد ابراہیمی میں اسرائیلی فوج کی سیکورٹی میں یہودی داخل ہوئے۔ اس دوران انہوں نے مقدس مقام کی توہین کرتے ہوئے کھلے عام شراب نوشی کی اور رقص کرکے مسلمانوں کو اشتعال دلاتے رہے۔
یہودیوں کی اشتعال انگیز پارٹی کے دوران مسجد کو چاروں طرف سے اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے رکھا تھا اور کسی فلسطینی کو مسجد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ شرپسندوں نے موسیقی کے لیے مسجد کے لاؤڈ اسپیکر استعمال کیے، جس کے باعث گانوں کی آواز دور دور تک سنائی دیتی رہیں۔
صہیونی حکام فلسطینی نمازیوں اور روزے داروں کو مسجد ابراہیمی میں جانے سے روکنے کے لیے نئے نئے حربے استعمال کرتے رہتے ہیں۔ مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں اور نمازیوں پر تشدد بین الاقوامی انسانی حقوق، عالمی قوانین، جنیوا معاہدوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
عربوں کی جانب سے اسرائیل کی خودساختہ ریاست کو تسلیم کئے جانے کے بعد صیہونیوں کی گستاخیوں میں روز بروز شدت آتی جارہی ہے۔