لکھنوِممتاز عالم دین ،آل انڈیا مسلم پرسنلا لا بورڈ کے صدر اور ندوتہ العما کے نگراںمولانا سید رابع حسنی ندوی کا آج انتعقال ھو گیا۔وہ طویل عرسے سے علیل تھے ۔مولانا کو انکے آبائی وطن رائے بریلی سے علاج کے لیے یہاں لایا گیا تھا،مگر چند روز میں انہوں داعی اجل کو لبیک کہہ دیا۔
آل انڈیا مسلم پرسنلا لا بورڈ کے صدر مولانا سید رابع حسنی ندوی کے انتعقال کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پوری دنیا میں پھیل گئی اور انکے جاںنثاروں،مداحوں کے علاوہ مرحوم کے لا تعداد شاگردوں میں رنج و غم کی لہر پھیل گئی۔
محمد رابع حسنی ندوی (پیدائش:1929ء) ہندوستان کے ایک عالم دین عربی اور اردو زبانوں میں تقریباً 30 کتابوں کے مصنف ہیں۔ رابع حسنی ندوی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے چوتھے صدر اور دار العلوم ندوۃ العلماء کے حالیہ ناظم تھے۔ نیز مولانا رابع حسنی ندوی عالمی رابطہ ادب اسلامی ریاض (سعودی عرب) کے نائب صدر اور رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے رکن اساسی بھی تھے۔
ان کے علاوہ مجلس تحقیقات و نشریات اسلام، لکھنؤ، دینی تعلیمی کونسل، اترپردیش اور دار عرفات، رائے بریلی کے صدر نیز دار المصنفین، اعظم گڑھ کے رکن، آکسفرڈ یونیورسٹی کے آکسفرڈ سینٹر برائے اسلامک اسٹڈیز کے ٹرسٹی، تحریک پیام انسانیت اور اسلامی فقہ اکیڈمی، انڈیا کے سرپرستوں میں شامل تھے۔
مولانا محمد رابع حسنی ندوی کی پیدائش اترپردیش میں واقع ضلع رائے بریلی کے تکیہ کلاں میں یکم اکتوبر 1929ء کو رشید احمد حسنی کے خاندان میں ہوئی تھی. سید محمد رابع حسنی ندوی ملک کے ایک ممتاز عالم مولانا ابو الحسن علی حسنی ندوی کے بھانجےتھے۔
سید محمد رابع حسنی ندوی پانچ بھائی تھے، ان میں سے ایک کا بچپن میں ہی انتقال ہو گیا تھا، باقی چاروں نے علمی دنیا میں شہرت حاصل کی
سید محمد حسنی (متوفی – 1979ء)
سید محمد ثانی حسنی (متوفی – فروری 1982ء)
سید محمد رابع حسنی
سید محمد واضح رشید حسنی (متوفی – جنوری 2019ء)
ابتدائی تعلیم اپنے خاندانی مکتب رائے بریلی میں ہی مکمل کی، اس کے بعد اعلی تعلیم کے لیےدار العلوم ندوۃ العلماء میں داخل ہوئے۔ 1948ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء سے فضیلت کی سند حاصل کی۔ اس دوران 1947ء میں ایک سال دار العلوم دیوبند میں بھی قیام رہا۔ 1949ء میں تعلیم مکمل ہونے کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء میں معاون مدرس کے طور پر تقرر ہوا۔ اس کے بعد دعوت و تعلیم کے سلسلہ میں 1950-1951 کے دوران حجاز، سعودی عرب میں قیام رہا۔[
معروف عالم دین مولانا رابع حسنی ندوی طویل عرصہ سے بیمار تھے اور ندوہ میں 93 سال کی عمر میں انھوں نے آخری سانس لی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مولانا رابع حسنی ندوی کی نماز جنازہ ندوہ میں آج رات تقریباً 10 بجے ادا کی جائے گی اور اس کے بعد میت ان کے آبائی شہر رائے بریلی کے لیے روانہ ہو جائے گی۔ کل یعنی 14 اپریل کی صبح رائے بریلی میں بھی نمازِ جنازہ ادا کی جائے گی اور تدفین آبائی گاؤں واقع قبرستان میں عمل میں آئے گی۔
Maulana Rabey Hasani Nadvi, the president of the All India Muslim Personal Law Board (AIMPLB) passed away following a prolonged illness on Thursday pic.twitter.com/9ODJKLtcSn
— Shahernama (@shahernama1) April 13, 2023
Maulana Rabey Hasani Nadwi, 93, the greatest surviving Muslim personality in India, died today. He was author of many books, headed Nadwatul Ulama College; was President of All India Muslim Personal Law Board. May Allah award him maghfirat and highest station in Paradise. Amin. pic.twitter.com/4au8rThbo5
— Zafarul-Islam Khan (@khan_zafarul) April 13, 2023