نئی دہلی،27جون (یواین آئی)روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر نیتن گڈکری نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے کل ہی دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کی پیش رفت کا معائنہ کیا ہے اور ساڑھے تین سال میں اس پر ٹریفک شروع ہوجائےگا۔
مسٹر گڈکری نے لوک سبھا میں وقفہ سوال کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایک لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والا یہ ایکسپریس وے ساڑھے تین سال میں ملک مختص ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس ایکسپریس وے کے بننے کے بعد دہلی سے ممبئی تک کا سفر کافی کم وقت میں پورا کیا جاسکے گا۔ایکسپریس وے پانچ ریاستوں کے درج فہرست ذات و قبائل اکثریت والے علاقوں سے ہوکر گزرے گا جس سے ان علاقوں میں ترقی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس ایکسپریس وے پر بجلی سے چلنے والے ٹرکوں کا متبادل بھی تلاش کیاجارہا ہے۔ریلوے لائنوں کی طرح ایکسپریس وے کے دونوں طرف بجلی کی لائنیں لگاکر ٹرکوں کو ان سے چلانے اوراگر ممکن ہوجاتاہے تو اس سے مال ڈھلائی کی لاگت بہت کم رہ جائےگی۔
مسٹر گڈکری نے کہا کہ بھارت مالا کے تحت 24ہزار کلومیٹر سڑک کے تعمیراتی کام کو رفتار ملے گی۔انہوں نے بتایا کہ الیکشن کے اعلان کے بعد ملک میں ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے دوران افسروں نے اس منصوبے کے مختلف بلاکوں کو ترجیح ایک اور ترجیح دو میں تقسیم کردیا تھا۔اب انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ سبھی بلاکوں پر ایک ہی ترجیح کی بنیاد پر کام کیا جائے اور جلد از جلد منصوبے کو پورا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سڑک کے تعمیرات پروجیکٹ میں سب سے زیادہ تاخیر تحویل اراضی میں ہوتی ہے۔تحویل اراضی ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔جتنی جلدی ریاستوں سے تحویل اراضی کر سونپی جاتی ہے اتنی ہی جلدی پروجیکٹ پورے ہوجائیں گے۔