کلکتہ 4اکتوبر(یواین آئی) وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کل رات قومی راجدھانی دہلی میں کرشی بھون میں وزارت دیہی ترقی کے دفتر کے باہر احتجاج کررہے ترنمول کانگریس کے لیڈران کے ساتھ دہلی پولس کی ہاتھا پائی اور جبراً انخلا کرائے جانے کے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بنگال کے حقوق کیلئے جدو کررہے ترنمول کانگریس کے لیڈروں اورعوامی نمائندوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا گیا۔ملک کی جمہوری تاریخ میں یہ سیاہ دن ہے۔
کل رات 9بجے دہلی پولس کرشی بھون پہنچ کر پہلے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی اور اس کے بعد احتجاج پر اصرار کررہے ترنمول کانگریس کے لیڈروں کو یکے بعد دیگر ے ہٹانا شروع کردیا۔اس درمیان پولس اور لیڈروں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔ترنمول کانگریس نے الزا م عائد کیا کہ ان کے موبائل فون چھین لئے گئے ہیں ۔اس واقعے کے بعد وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے سوشل ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر طویل پوسٹ کرکے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی ۔
ترنمول کانگریس کے آل انڈیا سکریٹری ابھیشیک بنرجی اورترنمول کانگریس کے دیگر لیڈروں نے منگل کو دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت کے ذریعہ ملاقات سے انکار کے بعد کرشی بھون میں دھرنا شروع کر دیا۔ترنمول کانگریس نے الزام عائد کیا کہ ابھیشیک بنرجی سمیت دیگر لیڈروں کو گھسیٹ کر جیل وین میں لے جایا گیا۔ انہیںشمالی دہلی کے مکھرجی نگر پولیس اسٹیشن میں پہنچایا گیا وہاںتقریباً دو گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد ترنمول کانگریس کے لیڈروں رہا کردیا گیا۔
ایکس پر ممتا بنرجی نے لکھا کہ ’’آج جمہوریت کے لیے ایک سیاہ اور منحوس دن ہے۔ بنگال کے عوام کیلئے بی جے پی کی نفرت، غریبوں کے حقوق کے لیے ان کے توہین آمیز رویے آشکار ہوگئے ہیں ۔ جمہوری اقدار کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی لکھاکہ پہلے، انہوں نے بنگال کے غریبوں کے لیے مختص کیے گئے اہم فنڈز کو روک دیا۔ جب ہمارے وفد نے دہلی میں پرامن احتجاج کرنے اور لوگوں کی حالت زار کی طرف توجہ مبذول کرانے کا عزم کیا تو ان کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا گیا۔ پہلے راج گھاٹ اور بعد میں کرشی بھون میں ہمارے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ دہلی پولیس نے بی جے پی کے بازو کے طور پر کام کرتے ہوئے ہمارے نمائندوں کو بے دردی سے ہراساں کیا۔ احتجاج کررہے پارٹی لیڈروں کو جبراً ہٹایا گیا انہیں مجرموں کی طرح پولیس وین میں بٹھا کر لے جایا گیا۔ ان لیڈروں کا قصو ر صرف یہ تھا کہ انہوں نے طاقت کے سامنے سچ بولنے کا حوصلہ دکھایاہے ۔ ان کے غرور کی کوئی حد نہیں ہے۔ غرور نے ان کو اندھا کر دیا ہے۔ بنگال کی آواز کو دبانے کے لیے تمام حدیں پار کر دی گئی ہیں۔ آخر میںانہوں نے لکھا ہے’’مگر ہم نہیں ڈریں گے، ہم نہیں ڈریں گے، ہم دو بجے سے پہلے نہیں مریں گے، بھائی ہم نہیں مریں گے‘‘۔
خیارل ہے کہ ترنمول کانگریس کے ایک وفد جس میں آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی بھی شامل تھے کو منگل کو جنتر منتر پر دھرنا دینے کے بعد مرکزی وزیر مملکت برائے دیہی ترقی نرنجن جیوتی سے ملاقات کرنے کا پروگرام تھا۔ ترنمول کانگریس کے مطابق انہیں شام6بجے ملاقات کیلئے وقت دیا گیا تھا۔وفد 6.10منٹ پر کرشی بھون پہنچ گیا تھا ۔مرکزی وزیر نے بعد میں ملاقات کرنے سے انکار کردیا اس کے بعد وفد کے شرکا نے ان کے دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھنے کا اعلان کردیا۔
ابھیشیک بنرجی نے پولیس اسٹیشن کے باہر نامہ نگاروںسے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر جیوتی نے کہا کہ وہ منریگا جاب ہولڈروں سے ملاقات نہیں کریں گی ۔ہم نے ان سے کہا کہ ہم سے ملاقات کرلیں گے اس کے باوجود انہوں نے انکار کردیا اور ملاقات کئے بغیر دوسرے دروازے سے نکل گئیں ۔ابھیشیک بنرجی نے دہلی میں ترنمول کانگریس کے وفد کو ہراسانی کے خلاف جمعرات کو کلکتہ میں راج بھون ابھیان کا اعلان کیا ہے ۔جمعرات کو سہ پہر تین بجے راج بھون کے باہر ترنمول کانگریس ہزاروں افراد کے ساتھ احتجاج کرے گی ۔