نئی دہلی،25فروری(یواین آئی)شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)کے سلسلے میں دارالحکومت کے کچھ حصوں خصوصاً شمال مشرقی دہلی میں بڑے پیمانے پر تشدد کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو اعلی سطحی میٹنگ بلائی اور حالات کا جائزہ لےکر فسادیوں سے نمٹنے کےلئے مناسب سکیورٹی فورس مہیا کرانے کا بھروسہ دلایا ہے۔
میٹنگ میں لیفٹننٹ گورنر انل بیجل،وزیراعلی اروند کیجریوال ،دہلی اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر رام ویر سنگھ ویدھوڑی،شمال مشرقی دہلی سے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری،کانگریس لیڈر سبھاش چوپڑا،دہلی پولیس کمشنر امولئے پٹنائک اور دیگر سیاسی پارٹیوں کےلیڈر موجود تھے۔
مسٹر کیجریوال نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں مسٹر شاہ کی میٹنگ کو اچھا قدم بتاتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی چاہتا ہے کہ دارالحکومت میں تشدد رکے۔میٹنگ میں یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ سبھی سیاسی پارٹیاں دہلی میں امن بحال کرنے میں تعاون کریں ۔
شمال مشرقی دہلی میں پچھلے دو دن سے جاری تشدد میں پولیس ہیڈ کانسٹیبل رتن لال سمیت سات لوگوں کی موت کی رپورٹ ہے۔شاہدرا کے پولیس ڈپٹی کمشنر امت شرما شدید طورپر زخمی ہوئےہیں اور ان کا آئی پی ایکسٹینشن میں واقع میکس اسپتال میں آپریشن کیا گیا ہے۔ان کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے۔تشدد میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئےہیں اور جائیداد کوبڑا نقصان پہنچایاگیاہے۔
فسادیوں سے نمٹنے کےلئے کیافوج کو بلانے کی درخواست کی گئی ہے،مسٹر کیجریوال نے کہاکہ اگر اس کی ضرورت پڑےگی تو دیکھاجائےگا۔انہوں نے کہاکہ فی الحال پولیس کارروائی کررہی ہے۔مسٹر شاہ کے ساتھ میٹنگ میں یہ یقین دہائی کی گئی ہےکہ مناسب تعداد میں متاثرہ علاقوں میں پولیس فورس تعینات کی جائےگی۔
اس سے پہلے مسٹر کیجریوال نے شمال مشرقی دہلی اور دیگر متاثرہ علاقوں کے ارکان اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔میٹنگ کے بعد انہوں نےپولیس فورس مناسب تعداد میں نہ ہونے اور تشدد پھیلانے کےلئے سرحدی ریاستوں سے فسادیوں کے آنے کی بات کہی تھی۔