نئی دہلی : ہریانہ کے ہتھین کنڈ بیراج سے مسلسل پانی چھوڑے جانے سے دہلی میں جمنا میں طغیانی آگئی ہے اور سیلاب کا امکان بنا ہوا ہے ۔ پیر کی صبح دریا کی آبی سطح 205.66 میٹر تک پہنچ گئی اور اس میں تقریباً ایک میٹر اور بڑھنے کا امکان ہے .
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق بیراج سے ہفتہ کو چھ لاکھ کیوسک سے زائد پانی چھوڑا گیا تھا جس کے شام تک دہلی پہنچنے کی توقع ہے ۔ اس کے بعد دریا کی آبی سطح اور بڑھے گی۔ جمنا ندی پر لوہے کے پل پر خطرے کا نشان 204.83 میٹر ہے جو فی الحال 0.83 میٹر زیادہ ہے ۔ اور یہ آبی سطح بڑھ کر 206.60 میٹر تک جانے کا اندیشہ ہے . ہفتہ کو ہی جمنا ندی کا پانی کی سطح خطرے کے نشان کو پار کر گیا تھا۔شمالی ریلوے نے احتیاط کے طور پر پل سے ٹرینوں کی ٹریفک اتوار کی شام ہی روک دی تھی۔ اس کی وجہ سے 27 ٹرینوں کو منسوخ کیا گیا ہے . کئی ٹرینوں کے راستے بدلے گئے ہیں. دہلی حکومت نے کئی احتیاطی اقدامات کئے ہیں۔نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو محفوظ مقام پر پہنچایا گیا ہے ۔ سیلاب کنٹرول محکمہ کا کہنا ہے کہ خطرے کا اندیشہ نہیں ہے ۔ تمام حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں. بیراج سے پیر کو زیادہ پانی چھوڑے جانے کی اطلاع نہیں ہے ۔ اتوار کو دو لاکھ کیوسک سے زائد پانی چھوڑا گیا تھا۔
دریا میں بڑھتے پانی کی سطح کو دیکھتے ہوئے احتیاطاً کنارے رہنے والے لوگوں کو متنبہ کیا گیا ہے ۔ دریا کے علاقے میں واقع کچھ گاؤں سے لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچایا جا رہا ہے ۔ شمال مشرقی دہلی میں دریا کے کنارے آباد نیو عثمان پور، گڑھی مانڈو اور سونیا وہار سے لوگوں کو ہٹا کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔
پانی میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے نشیبی علاقے میں رہنے والے لوگ خود بھی سامان لے کر محفوظ مقامات پر جا رہے ہیں۔
ہتھین کنڈ بیراج دہلی سے 200 کلومیٹر دور ہریانہ کے جمنا نگر میں ہے . بیراج سے چھوڑا گیا پانی یمنانگر، کرنال اور پانی پت ہوتے ہوئے دہلی تک پہنچتا ہے ۔
کئی برسوں بعد ہتھین کنڈ سے اتنا زیادہ پانی جمنا میں دہلی کی طرف چھوڑا گیا ہے ۔ دہلی حکومت کا سیلاب کنٹرول محکمہ چوکس ہے ، جمنا کے کنارے آبادلوگوں کو ہٹانے کا کام کیا جا رہا ہے ۔