تل ابیب : اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے وزارت جنگ کے سامنے تل ابیب میں مظاہرہ کیا، حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔
اسرائیلی حکومت کے قیدیوں کے اہل خانہ نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں غاصب حکومت کی جنگی کابینہ کی جانب سے کوئی سمجھوتہ نہ کئے جانے کے خلاف ایالون شاہراہ بند کردی۔ مظاہرین نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی گاڑی کو محاصرے میں لے لیا۔
مظاہرین نے حیفا میں بھی حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے فوری سمجھوتہ کئے جانے کا مطالبہ کیا۔اسی دوران اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کے وفد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فتح و کامرانی، حماس کی تباہی سے نہیں بلکہ قیدیوں کی واپسی سے حاصل ہوگی۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کے وفد نے مزید کہا کہ بنیامین نیتن یاہو صرف لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں اور وہ اپنے ذاتی مفادات کے بارے میں سوچتے ہیں اور اس طرح قیدیوں کی واپسی کا وقت ختم ہوتا جا رہا ہے۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو کی کابینہ کو قیدیوں کی جانوں کی پرواہ نہیں ہے اور وہ غزہ میں زمینی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام قیدیوں کو زندہ واپس کیا جائے، ہم انہیں تابوتوں میں نہیں چاہتے۔