غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف یورپ و امریکہ کے مختلف شہروں میں عوام کے وسیع مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
مختلف یورپی ملکوں کے عوام نے سڑکوں پر نکل کر اور بارہا اجتماع کر کے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاج کیا ہے اور فلسطینی عوام کی جاری نسل کشی کے تئیں اپنے ملکوں کے حکمرانوں کی خاموشی پر کڑی تنقید اور اعتراض کیا ہے۔
آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم لے کر فلسطین اور فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا۔ ان مظاہرین نے ایسے بینر بھی اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ غزہ کے عوام کی نسل کشی بند کرو، فلسطین کو آزاد کرو اور اسرائیل دہشت گرد ہے۔
ادھر اٹلی کے دارالحکومت روم میں شدید بارش کے باوجود لوگوں نے غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کی مذمت میں مظاہرہ کیا۔ اٹلی کے عوام نے سڑکوں پر نکل کر غزہ میں فلسطین کے مظلوم عوام کی نسل کشی بند کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
اسی طرح کا مظاہرہ سوئیٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں بھی کیا گیا جہاں لوگوں نے مرکزی چوک پر اجتماع کیا۔ جنیوا کے عوام کا یہ مظاہرہ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہا اور جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے پہنچ کر ختم ہوا۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی عوام نے مرکزی چوک پر جمع ہو کر غزہ میں فوری طور پر جنگ بند کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے غزہ میں عام شہریوں عورتوں اور بچوں کے قتل عام کی مذمت کی۔ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اسی طرح کے کئے جانے والے مظاہرے کے شرکا نے غزہ میں جنگ بند اور حکومت جرمنی کی جانب سے اسرائیل کی حمایت بند کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
دریں اثنا غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں امریکہ کی براؤن یونیورسٹی کے طلبا کی بھوک ہڑتال بدستور جاری ہے۔
امریکہ کی براؤن یونیورسٹی کے انیس طلبا نے غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں دو فروری سے اپنی بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔