لکھنؤ : بارش کے بعد ڈینگو اور ملیریا کے مریض تیزی سے بڑھنے لگے ہیں۔ گزشتہ 15دنوں میں ڈینگو کے 150 بخار سے متاثر مریض ملے ہیں۔ اسپتالوں کے وارڈ بخار کے مریضوں سے بھرگئے ہیں۔ سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈی میں دو ہزار کے قریب بخار کےمریض پہنچ گئے ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق مریضوں میں جکڑن، زکام، تیز بخار، کھانسی، پیٹ درد، الٹی کے ساتھ تھکان، سانس لینے میں تکلیف، جسم اور سرمیںدرد اور کمزوری کی علامتیں ہیں۔ جنوری سے اب تک ڈینگو کے 309اور ملیریاکے 386 مریض مل چکے ہیں۔
ڈاکٹر بتاتے ہیں کہ عام طورپر پانچ سے سات دنوں میںجو بخار اتر جاتا تھا اس مرتبہ اسے ٹھیک ہونے میں 15 دن سے زیادہ کا وقت لگ رہا ہے۔ بلرام پور، سول اور لوک بندھو سمیت دوسرے اسپتال اور صحت مراکز میں 500 بخار کے مریض بھرتی ہیں۔ جانچ میںملیریا، ٹائیفائیڈ، ڈینگو اور چکن گنیا نکل رہا ہے۔
بلرام پور اسپتال کے سی ایم ایس ڈاکٹر این بی سنگھ کا کہنا ہےکہ ایک ہفتہ سے بخار کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ میڈیسن شعبہ کی اوپی ڈی اور ایمرجنسی میںروزانہ 200 سے زیادہ مریض بخار کےآرہے ہیں۔ قریب 70مریض بھرتی ہیں کچھ مریضوں کی پلیٹلیٹس کم نکل رہی ہے۔
ڈینگو، ملیریا، ٹائیفائیڈ اورچکن گنیا وغیرہ کی جانچ کرائی جارہی ہے۔ ڈاکٹروں کے کمروں کےباہر لمبی لمبی قطاریں لگ رہی ہیں۔ سول اسپتال کے سی ایم ایس ڈاکٹر راجیش شریواستو نے بتایاکہ ملیریا، ڈینگو اور بخار کے قریب 70 مریض بھرتی ہیں۔ روز 100 سے زیادہ بخار کے مریض آرہے ہیں۔ لوک بندھو میں ڈینگو کے 5 سمیت 30بخار کے مریض بھرتی ہیں۔
ریاستی آریووید کالج کے ڈاکٹر دھرمیندر کمار کے مطابق او پی ڈی میں روزانہ 150 سے 200بخار کے مریض آرہے ہیں۔ سی ایم او ڈاکٹر منوج اگروال کا کہنا ہےکہ ڈینگو اور دیگر انفیکشن کے مریضوںکو لے کر صحت محکمہ نے اسپتالوں اور عوامی اور بنیادی صحت مراکز میں الرٹ جاری کردیاگیا ہے۔ ڈینگو اور دیگر متاثر مریضوں کے ملنے پر اس علاقے کو ہارٹ اسپاٹ بناکر اینٹی لاروا کا چھڑکاؤ اور فاگنگ کرائی جارہی ہے۔
ڈینگو جانچ کٹ مہیا کرائی جارہی ہے۔ ڈینگو کے علامات والے سبھی مریضوں کی جانچ کرانے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ ملیریا ، ٹائیفائیڈ اور چکن گنیا کی جانچ کی جارہی ہے۔ سرکاری اسپتالوںمیں سبھی جانچیں اور دوائیں مفت فراہم ہیں۔