نئی دہلی:انڈین ریلوے کے ڈھانچے میں تبدیلی کی کوششوں کے تحت اب ریلوے کی وردی بھی شامل ہو گئی ہے اور جلد ہی ریلوے ملازمین بھی ڈیزائن کئے ہوئے یونیفارم میں نظر آئیں گے ممتاز فیشن ڈیزائنر ریتو بیری اس کی ڈیزائننگ کر رہی ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے عزم اور ریلوے کے وزیر سریش پربھو کی ریلوے کی شبیہ کو بہتر کرنے کے اقدامات سے متاثر ہو کر ریتو نے خود پہل کی اور ریلوے کے وزیر مسٹر پربھو سے ملاقات کرکے ریلوے ملازمین کی وردی کو نئی شکل دینے کی پیشکش کی۔ انہوں نے اس کام کے لئے کسی طرح کا محنتانہ نہیں لینے کی بات کہی ہے ۔فیشن ڈیزائننگ کے ذریعے ملک کی خدمت کی نمایاں مثال پیش کرنے والی ریتو نے یو این آئی سے بات چیت میں کہا ”ہاں یہ سچ ہے کہ میں ریلوے ملازمین کے لئے وردی ڈیزائننگ کر رہی ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ کسی ادارے کی شبیہ اور اثرات کو بنانے میں وردی کا کردار اہم ہوتا ہے اس لیے میں نے ریلوے ملازمین کو نیا روپ رنگ دینے کے لئے یہ پیشکش کی ہے ۔ریلوے کے کل تقریبا ساڑھے 13 لاکھ ملازمین میں سے تقریبا سات لاکھ ملازمین ایسے ہیں جنہیں وردی پہننی پڑتی ہے اور یہ وہ ملازمین ہیں جو عوام کی نظر کے سامنے کام کرتے ہیں جن کا رویہ، سلیقہ اور ملبوسات عام لوگوں کے ذہنوں میں ریلوے کی ایک تصویر بناتی ہے ۔ ان ملازمین میں ٹرینوں میں چلنے والے ٹرین ٹکٹ اکزامنر، گارڈ، لوکوپائلٹ، اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر سے لے کر اسٹیشن سپرنٹنڈنٹ، گینگ مین، قلی، پارسل اور مال ملازم، ان ریزروڈ ٹکٹ بکنگ کاؤنٹر اور ریزرویشن بکنگ کاؤنٹر پر کام کرنے والے اہلکار، ریل فیکٹریوں میں کام کرنے والے چھوٹے بڑے ملازمین تک شامل ہیں۔ ریلوے کے وزیرمملکت منوج سنہا کا خیال ہے کہ عملے کی وردی پرکشش ہونے سے دو فائدے ہوں گے ۔ پہلا یہ کہ ریلوے کے ملازمین زیادہ جوش و خروش سے کام کریں گے اور دوسرا مسافروں اور عام لوگوں میں بھی ریلوے کے تئیں مثبت احساس پیدا ہوگا۔ریتو کھتي ہیں،میں وزیر اعظم اور وزیر ریل کی بہت بڑی پرستار ہوں۔ میں حکومت کے اس سال کے ریل بجٹ سے انتہائی متاثر ہوئی ہوں۔انہوں نے کہا کہ”وہ انڈین ریلوے کی ایک نئی شبیہ قائم کرنے میں اپنی جانب سے اس میں شراکت کرکے خود میں فخر محسوس کر رہی ہیں۔ ”
انہوں نے کہا،میں اپنی خدمات کے لئے کوئی فیس نہیں لے رہی ہوں۔وردی کی نئی ڈیزائن کے سلسلے ان کے تصور کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یونیفارم کی ڈیزائن پر وہ ابھی مختلف امکانات پر تحقیق کر رہی ہیں۔ ایسی سوچ ہے کہ عملے کی وردی ان کے کام کرنے کے ماحول اور حالات کے مطابق ہی ہو اور لباس کا فیبرک بھی اسی کے مطابق بنایاجائے گا۔ریتو نے کہا “کپڑوں کا ڈیزائن اس طرح سے تیار کیا جائے گا کہ وہ پر کشش اور اثر دار ہونے کے ساتھ آرام دہ اور پرسکون بھی رہے ۔ ہم ابھی کپڑوں کی اقسام اور رنگوں پر کام کر رہے ہیں۔ میں لباس کو روایتی بنائے رکھنے کے ساتھ اسے وقت کی ضرورت کے حساب سے اور جدیدیت کے تناظر میں لانے کی کوشش کروں گی۔”انہوں نے کہا کہ نئی وردی میں سب سے زیادہ خیال اس کے آرام دہ ہونے پر رکھا جائے گا۔