آسٹریلیا کے خلاف 5 ون ڈے پر مشتمل سیریز میں 0-5 سے وائٹ واش کے باوجود پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔
دبئی میں کینگروز کے ہاتھوں عبرتناک وائٹ واش کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ہم انگلینڈ میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ سے قبل اپنے کھلاڑیوں کو آرام کروانا چاہتے تھے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ کا کہنا تھا کہ یہاں ہمارے بارے میں بڑے کھلاڑیوں کو آرام دینے کی بحث ہوگی، تاہم ہمیں ایسا کرنا تھا اور ورلڈ کپ سے قبل اپنے دیگر کھلاڑیوں کو بھی موقع دینا تھا جو ڈومیسٹک اور لسٹ اے کرکٹ میں بہترین فارمنس دیتے آرہے ہیں۔
مکی آرتھر نے ٹیم کے وائٹ واش کے بعد بھی کھلاڑیوں کی پرفارمنس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سیریز میں جو مثبت چیز ہمیں دکھائی دی وہ سیزیز کے دوران پاکستانی بلے بازوں کی جانب سے لگائی گئی 5 سنچریاں ہیں جبکہ اس کے علاوہ ہمیں ایک بیٹسمین اور ایک فاسٹ باؤلر بھی ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سیریز ہارنا نہیں چاہتا، ہم ہر مرتبہ سیریز جیتنے کے خواہش مند ہیں، لیکن اس وقت ہم اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ میدان میں نہیں اترے۔
مکی آرتھر نے کہا کہ آرام دیے جانے والے کھلاڑی گزشتہ برس ستمبر سے مسلسل کرکٹ کھیل رہے ہیں، تاہم عالمی کپ سے قبل ان کا آرام کرنا ضروری تھا، اور یہی کھلاڑی پاکستان ٹیم کے لیے اہم کردار ادا کریں گے۔
اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کھلاڑیوں کو آرام کا موقع یا پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں دے سکتے تھے یا پھر آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں دے سکتے تھے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی پرفارمنس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے بعد سے ہماری انفرادی پرفارمنس میں نکھار ضرور آیا ہے لیکن ہمیں بدقسمتی سے صف اول کی ٹیموں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ٹیم کی باؤلنگ پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ہمیں اس شعبے میں کام کرنا ہے، کیونکہ گزشتہ ایک سال سے اختتامی اوورز (دیتھ اوورز) میں ہماری باؤلنگ اچھی نہیں رہی ہے۔
مکی آرتھے نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں پر امید ہوں کہ ہمارے پاس ایسے باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں جو ورلڈ کپ میں حریف ٹیموں کو پریشان کریں گے۔’
ورلڈکپ 2019 کے لیے قومی ٹیم کی سلیکشن کے حوالے سے باتے کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ وہ سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین انضمام الحق کے ساتھ مشاورت سے اسکواڈ کو حتمی شکل دینے کے قریب ہیں، تاہم ابھی ایک کھلاڑی سے متعلق فیصلہ لینا باقی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ محمد حفیظ اس وقت انگلینڈ میں موجود ہیں جہاں وہ بہت تیزی کے ساتھ صحتیاب ہورہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ دورہ انگلینڈ میں قومی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
ٹیم کے ایک اور سینئر کھلاڑی شعیب ملک کے حوالے سے مکی آرتھر نے بتایا کہ تجربہ کار آل راؤنڈر بھی ورلڈکپ سے قبل صحتیاب ہوجائیں گے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ نے اعتراف کیا کہ ٹیم اس وقت میچ ختم کرنے والے کھلاڑیوں سے محروم ہے، تاہم ہم اس پر کام کر رہے ہیں، کیونکہ دورہ انگلینڈ ہمارے لیے ایک ٹریننگ کیمپ ہوگا جہاں ہم اس چیز پر بھی کام کریں گے۔
آسٹریلین ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے مکی آرتھر نے دفاعی چیمپیئن کو ورلڈ کپ 2019 میں ایک بہت بڑا خطرہ قرار دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایرون فنچ کی قیادت میں اس ٹیم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، تاہم ٹیم میں ڈیوڈ وارنر، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک، پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ کی واپسی ہوگی تو یہ ورلڈ کپ میں حریف ٹیموں کے لیے خطرہ ثابت ہوگی۔