کانپور : شہریت ترمیمی قانون کو حکومت غلط سمجھارہی ہے کہ یہ شہریت دینے کاقانون ہے لینے کانہیں۔ یہ حکومت کا سب سے بڑاجھوٹ ہے۔
شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والوں میں بڑے بڑے وکیل ،انجینئر، اساتذہ ،طلباء وطالبات سمیت مذہبی تفریق کے بغیر ہرسماج کے پڑھے لکھے لوگ شامل ہیںجو اس کو اچھی طرح سے سمجھنے اور اس کے نقصان کو محسوس کرنے کے بعد اس کی مخالفت کررہے ہیں۔یہ مذہب کی بنیاد پر بنایاگیا قانون ہے،یہ ملک کی جمہوریت اور اس کے قانون دفعہ ۱۴کے خلاف ہے ، یہ بے انصافی اور غیر اخلاقی ، غیر انسانی قانون ہے۔
مذکورہ خیالات کااظہار آل انڈیا غریب نوازکونسل کے قومی صدر مولانامحمد ہاشم اشرفی امام عیدگاہ گدیانہ نے فہیم آباد میں منعقد جشن میلاد النبیؐ کے جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے ظاہر کئے۔ مولانااشرفی نے کہاکہ ملک کی ترقی گاندھی جی کی فکر سے ہے ،گوڈسے کی فکر ملک کو تباہ کردے گی۔
انھوںنے شہریت ترمیمی قانون کی خامیاں بتاتے ہوئے کہاکہ سی اے اے بابا صاحب کے بنائے ہوئے قانون پر حملہ ہے ،اس میں مسلم ،ناستک،یہودی کوکیوں نہیں لیاگیا۔ چین،نیپال،شری لنکا،بھوٹان کو کیوں شامل نہیں کیاگیا۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سی اے اے اور این آرسی کو رد کرے، یہ ملک غریبوں کا ملک ہے ،یہاں کے غریب کرایہ دار آدیسواسی ،فٹ پاتھ ، کسان جھوپڑی میں رہنے والے لوگ ہیں۔