انہوں نے نہیں سوچا کہ اس کا ہندوستان کے مسلمانوں پر کیا اثر ہوگا…فاروق عبداللہ پہلگام حملے پر پاکستان پر ناراض
پہلگام حملے پر بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ سیکورٹی اور انٹیلی جنس کی کوتاہی کا معاملہ تھا۔ انہیں (پاکستان) یہ پسند نہیں آیا کہ ہم اپنی زندگی اچھی طرح سے گزار رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے جمعرات کو پاکستان کو ایک ناکام ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس ملک کو اس کی فوج کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے تو اس کی بھارت کے ساتھ کوئی دوستی نہیں ہوگی۔ عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی عوام بھارت کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں لیکن ملک کی فوج ایسا نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اس صورتحال سے سب سے زیادہ تکلیف میں ہیں۔ این سی کے سربراہ کا یہ تبصرہ پہلگام دہشت گردانہ حملے پر دونوں ممالک کے درمیان بگڑتے تعلقات کے تناظر میں آیا ہے جس میں 26 سیاحوں کی جانیں گئیں، جن میں سے 25 ہندوستانی تھے۔
پہلگام حملے پر بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ سیکورٹی اور انٹیلی جنس کی کوتاہی کا معاملہ تھا۔ انہیں (پاکستان) یہ پسند نہیں آیا کہ ہم اپنی زندگی اچھی طرح سے گزار رہے ہیں۔ ہمارے لوگوں میں بھی غلط معلومات پھیلائی گئیں۔ اسی لیے انہوں نے (پاکستان) یہ (پہلگام حملہ) کیا۔ لیکن انہوں نے اس طرف توجہ نہیں دی کہ اس کا ہندوستان کے مسلمانوں پر کیا اثر پڑے گا۔ پچھلے 10 سالوں سے مسلمانوں کو مکمل طور پر ختم کرنے، ہماری مساجد کو جلانے کی داستان چل رہی ہے۔ ہم پہلے ہی اس سے نمٹ رہے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے دو قومی نظریہ کی بات کر کے اشتعال دلایا ہے۔ جنگ ہوئی تو مذاکرات کی میز پر آئے گی لیکن مذاکرات کی میز پر کیا ہوگا یہ اللہ ہی جانتا ہے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستانی حکومت کے پاکستانی شہریوں کو ہندوستان چھوڑنے کا حکم دینے پر جے کے این سی کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ اقدام اچھا نہیں ہے، یہ انسانیت کے خلاف ہے۔ کچھ لوگ یہاں پچھلے 70 سال، 25 سال سے رہ رہے ہیں۔ ان کے بچے یہاں ہیں، انہوں نے کبھی بھارت کو نقصان نہیں پہنچایا، بلکہ خود کو بھارت کے حوالے کر دیا ہے۔