لندن: برطانیہ کی شفیلڈ ہالم یونیورسٹی میں سائنسدانوں نے ایسی ٹیکنالوجی دریافت کی ہے جس کے مدد سے اب انگلیوں کے نشانات سے کسی بھی شخص کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کی جا سکیں گی۔
اس نئی ٹیکلنالوجی سے انگلیوں کے نشانات کا کیمیائی تجزیہ کیا جاتا ہے جس سے تفصیلی معلومات حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اس نئے طریقہ کار میں انگلیوں کے نشانات کے تجزیے سے یہ معلوم ہو سکے گا کہ وہ شخص کن چیزوں کو ہاتھ لگاتا رہا ہے.
جیسے خون یا پھر منشیات وغیرہ۔محققین کے مطابق اس ٹیکنالوجی کی مدد سے اس حد تک معلوم کیا جا سکے گا کہ جس شخص کی انگلیوں کے یہ نشان ہیں آیا اس نے کسی کنڈوم کو ہاتھ تو نہیں لگایا اور اگر لگایا ہے تو اس کے برانڈ تک کی نشاندہی کی جا سکے گی یا اس نے سر پر کون سا جل لگایا ہوا تھا وغیرہ۔ اس کے علاوہ انگلیوں کے نشانات کے تجزیے سے صنف، خوراک اور شراب نوشی کے بارے میں بھی معلوم کیا جاسکے گا۔
برطانوی وزارتِ داخلہ کے مطابق جلد ہی اس ٹیکنالوجی سے حاصل شدہ معلومات کو عدالتوں میں بطور ثبوت پیش کیا جا سکے گا۔ شفیلڈ یونیورسٹی کے سائنسدان برطانوی پولیس کے تعاون سے اس نئے طریق کار کے بارے میں تجربات کر رہے ہیں۔
اس تحقیقاتی منصوبے کی سربراہ ڈاکٹر سمونا کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم نے ایک 30 سالہ پرانے کاغذ پر خون کے نشانات ڈھونڈے جس کا مطلب ہے کہ اس سے پرانے مقدمات کی تحقیقات میں بھی مدد مل سکے گی۔ ان کے بقول ’میری خواہش ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال سنگین مقدمات جیسے ریپ یا قتل وغیرہ میں کیا جائے۔
یہ ایک جدید اور مہنگی ٹیکنالوجی ہے لیکن اہم مقدمات میں اس کا استعمال کارآمد ہو سکتا ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ انگلیوں کے نشانات دراصل انسان کا پسینہ ہوتا ہے اور پسینے کے کیمیائی تجزیے سے آپ بہت سی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ اس منصوبے پر کام کرنے والے امید کر رہے ہیں اگلے چند ماہ میں اس ٹیکنالوجی کے ان تمام پہلوں کا احاطہ کر لیا جائے گا جن کے حوالے سے عدالت میں سوال اٹھ سکتے ہیں۔