نئی دہلی: دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے بدنام زمانہ مجرم دیویندر شرما (67) کو ‘ڈاکٹر ڈیتھ’ کے نام سے مشہور راجستھان کے دوسہ ضلع سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم سنت کے بھیس میں آشرم میں چھپا ہوا تھا۔
کرائم برانچ کے ڈی سی پی آدتیہ گوتم نے بتایا کہ گرفتار ملزم دیویندر شرما اصل میں علی گڑھ، اتر پردیش کا رہنے والا ہے۔ آیورویدک ڈاکٹر ہونے کے باوجود ملزم سیریل کلنگ، غیر قانونی کڈنی ریکیٹ اور قتل جیسے کئی جرائم میں ملوث رہا ہے۔
مجرم، جو 2002 اور 2004 کے درمیان ٹیکسی اور ٹرک ڈرائیوروں کے قتل کے سلسلے کا مجرم ہے، پہلے ہی عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا۔ لیکن 2023 میں پیرول پر باہر آنے کے بعد وہ دوبارہ فرار ہو گیا۔
ڈاکٹر کے قاتل بننے کی کہانی
ڈی سی پی نے بتایا کہ سال 1984 میں بی اے ایم ایس کرنے کے بعد (BAMS) کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد، اس نے راجستھان کے باندیکوئی میں ‘جنتا کلینک’ کے نام سے اپنا آیورویدک علاج شروع کیا۔ لیکن 1994 میں ایک گیس ایجنسی گھوٹالے میں 11 لاکھ روپے کھونے کے بعد، اس کی زندگی نے جرم کی راہ اختیار کی۔
125 سے زیادہ کڈنی ٹرانسپلانٹ کیے گئے
ڈی سی پی نے کہا کہ 1998 اور 2004 کے درمیان، دیویندر شرما نے ڈاکٹر امیت نامی شخص کے ساتھ مل کر ایک بین ریاستی کڈنی ریکیٹ چلایا اور 125 سے زیادہ غیر قانونی گردے کی پیوند کاری کروائی۔ اسے ہر ٹرانسپلانٹ کے لیے 5 سے 7 لاکھ روپے کی خطیر رقم ملتی تھی۔
ٹیکسی ڈرائیوروں کے قتل کا عادی
ڈی سی پی نے کہا کہ کڈنی ریکیٹ کے علاوہ ملزم اغوا اور قتل میں بھی ملوث تھا۔ 2002 سے 2004 کے درمیان دہلی، ہریانہ، راجستھان اور اتر پردیش میں درجنوں ٹیکسی ڈرائیوروں کو اغوا کرکے قتل کیا گیا۔
اتر پردیش کے کاس گنج میں ہزارہ نہر میں لاشوں کو مگرمچھ کھا گئے تاکہ کوئی ثبوت نہ رہے۔ دوران تفتیش ملزم نے قتل کی 50 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔
ڈی سی پی کا بیان
“پیرول جمپ کرنے کے بعد، دہلی کرائم برانچ کی ٹیم نے ملزم کی تلاش میں علی گڑھ، جے پور، دہلی، آگرہ، الہٰ آباد اور دوسہ میں چھ ماہ تک مسلسل تلاشی مہم چلائی۔ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ٹیم دوسہ پہنچی، جہاں ملزم ایک سنت ہونے کا دعویٰ کر کے ایک آشرم میں رہ رہا تھا۔
ٹیم نے پہلے خود کو اس کے شاگرد اور بھکت بتاکر اسے اعتماد میں لیا اور بعد میں اس کی گرفتاری عمل میں لائی کی۔ اس نے پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔”:- آدتیہ گوتم، ڈی سی پی، کرائم برانچ
پیرول کا غلط استعمال اور سادھو کا بھیس
ڈی سی پی کے مطابق، اسے 2020 اور 2023 میں پیرول ملا، لیکن وہ دونوں بار فرار ہو گیا۔ گزشتہ سال جون میں دو ماہ کی پیرول پر رہائی کے بعد وہ جیل واپس نہیں آیا اور پولیس کی حراست سے فرار ہوگیا۔
دہلی کرائم برانچ کی ٹیم نے چھ ماہ تک خفیہ تحقیقات کی اور آخر کار اسے دوسہ کے ایک آشرم سے پکڑا، جہاں وہ ایک سنت کے طور پر رہ رہا تھا۔ گرفتاری کے بعد دیویندر شرما نے اعتراف کیا کہ وہ جیل واپس نہیں آنا چاہتا۔ اس وجہ سے اس نے اپنے آپ کو سنت ظاہر کر کے چھپا لیا۔ اس کے خلاف قتل، اغوا اور ڈکیتی کے 27 مقدمات درج ہیں۔