سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی امیدوار کی نامزدگی باضابطہ طور پر قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تمام امریکیوں کے لیے الیکشن لڑرہے ہیں اور مل کر امریکا کو عظیم ملک بنائیں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے پنسلوینیا میں ریلی کے دوران قاتلانہ حملے میں بچ جانے والے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی میں ریپبلکن نیشنل کنونشن میں اپنے خطاب کے دوران صدارتی امیدوار کی نامزدگی قبول کرلی۔
ری پبلکن نیشنل کنونشن سے قاتلانہ حملے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ تمام امریکیوں کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں اور مل کر امریکا کو عظیم ملک بنائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ’ان کے ساتھ خدا تھا، اگر آخری وقت میں سرنہ ہلاتا تو جان جاسکتی تھی، تاہم سیکیورٹی اداروں نے بروقت کارروائی کرکے میری جان بچائی۔
سابق امریکی صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم مل کر ہر نسل، مذہب، رنگ اور عقیدے کے شہریوں کے لیے تحفظ، خوشحالی اور آزادی کے ایک نئے دور کا آغاز کریں گے، ہمارے معاشرے میں پھیلی تفریق کا ازالہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں آدھے امریکا کے لیے نہیں بلکہ پورے امریکا کے لیے صدر بننے کے لیے بھاگ دوڑ کررہا ہوں، کیونکہ آدھے امریکا کے لیے جیتنا کوئی فتح نہیں ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سابق امریکی صدر پر انتخابی مہم کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک گولی ان کے کان کو چھوتی ہوئی گزری تھی، جب کہ حملہ آور کی فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص جاں بحق اور 2 زخمی بھی ہوئے تھے۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن (ایف بی آئی) نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی مہم کے دوران انہیں قتل کرنے کی کوشش کرنے والے مشتبہ شخص کی شناخت 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس کے نام سے کی تھی۔