رواں ہفتے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی دارالحکومت واپسی آمد پر کی گئی تقریر کو صدارتی انتخابات 2024 کی مہم کے لیے ان کی پہلی تقریر قرار دیا جا رہا ہے۔ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق معروف امریکی جریدے ‘واشنگٹن پوسٹ’ نے رپورٹ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی واشنگٹن میں تقریر کے ساتھ ہی ان کے اتحادی دوسری صدارتی مدت کے لیے تیاری کر رہے ہیں جب کہ انتخابات میں ان کی جیت کی صورت میں سابق صدر کے حامی پہلے ہی آئندہ آنے والی ان کی حکومت کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ جنوری 2021 میں اپنے جانشین جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیے بغیر ہی واشنگٹن سے روانہ ہوگئے تھے اور اس وقت سے اس ہفتے تک امریکی دارالحکومت سے دور رہے۔
سابق صدر منگل کے روز اپنے دور حکومت میں قائم کیے گئے تھنک ٹینک –امریکن فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ– میں خطاب کرنے کے سلسلے میں دارالحکومت واپس آئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ دور صدارت کے دوران ان کی سختی سے مخالفت کرنے والے نشریاتی ادارے سی این این نے نوٹ کیا کہ ان کی تقریر یہ ظاہر کرتی ہے کہ ان کی 2024 کی انتخابی مہم ملک کو تاریک اور خطرناک شاہراہ کی جانب لے جائے گی۔
‘اے ایف پی’ نے ڈونلڈن ٹرمپ کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ میں پہلی مرتبہ بھاگا، میں جیتا، پھر میں دوسری بار بھاگا اور میں نے اس سے بہتر کارکردگی دیکھائی، ہمیں دوبارہ ایسا کرنا پڑ سکتا ہے، ہمیں اپنے ملک کو درست سمت میں گامزن کرنا ہے۔
ایک اور معروف عالمی جریدے ‘دی گارڈین’ نے نوٹ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور صدارتی امیدوار انتخابی مہم میں حصہ لینے کا واضح انداز میں اعلان نہیں لیکن انہوں نے کہا کہ دوبارہ انتخاب لڑنا ان کے بڑا اعزاز ہوگا اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ہماری قوم تباہ ہو جائے گی۔
پوسٹ نامی جریدے نے رپورٹ کیا کہ مسائل و مشکلات سے بھری صورتحال کی عکاس اپنی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پرتشدد جرائم کے خلاف سخت، ناپسندیدہ اور گھٹیا ردعمل کی حوصلہ افزائی کی اور شہروں میں موجود بے گھر لوگوں کی مضافاتی علاقوں میں تیزی سے تعمیر کیے جانے والے خیموں میں زبردستی منتقلی پر زور دیا۔
واشنگٹن کے ایک اور نیوز پیپر ‘پولیٹیکو’ نے 2024 میں بائیڈن-ٹرمپ کے دوبارہ معرکے کے امکان کی جانب اشارہ کیا لیکن نوٹ کیا کہ دونوں میں سے کوئی بھی فریق پہلے اس کا اعلان نہیں کرنا چاہتا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کہا کہ اگر انہوں نے دوڑ میں حصہ لیا تو وہ اپنی ذات کے لیے ایسا نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ اپنے لیے نہیں کر رہا، میری زندگی بہت پرتعیش ہے، میری زندگی بہت سادہ ہے، اگر میں ایسا کرتا ہوں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ مجھے اپنے ملک سے پیار ہے۔