ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا حکم، آٹو مارکیٹ میں افراتفری، بیرون ملک بننے والی کاروں کے حوالے سے فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے مطابق نیا ٹیرف 2 اپریل سے نافذ العمل ہو گا، اس ٹیرف کے نفاذ سے امریکا کو تقریباً 100 ارب ڈالر کا فائدہ ہو سکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے سے گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ مل سکتا ہے۔ تاہم یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دوسری طرف آٹو موبائل کمپنیوں پر مالی بوجھ بڑھے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کئی ممالک پر ٹیرف بم گرا دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں درآمد کی جانے والی کاروں پر ٹیرف 25 فیصد تک بڑھا دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے سے عالمی سطح پر بہت زیادہ اثر پڑ سکتا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس سے عالمی تجارتی جنگ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے مطابق نئے ٹیرف کا اطلاق 2 اپریل سے ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے سے گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ مل سکتا ہے۔ تاہم یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دوسری طرف آٹو موبائل کمپنیوں پر مالی بوجھ بڑھے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ یہ ٹیرف درآمد شدہ کاروں اور آٹو پارٹس پر عائد کیا جائے گا۔ ٹرمپ کا خیال ہے کہ اس سے امریکی آٹو کمپنیوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ تاہم، اس سے مزید مہنگائی کا امکان اب بھی موجود ہے کیونکہ اضافی ٹیرف کا بوجھ عوام پر ڈالا جا سکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2 اپریل سے بھارت اور کئی ممالک پر باہمی محصولات عائد کرنے جا رہے ہیں جس کا اعلان پہلے ہی کر دیا گیا ہے۔ رواں ماہ امریکی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارت جیسے کئی ممالک زیادہ ٹیرف وصول کرتے ہیں، اب امریکا بھی ایسا ہی کرے گا۔ جب 2 اپریل سے ٹیرف کا بوجھ بڑھتا ہے تو تجارتی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔