لکھنؤ:13جنوری؛اترپردیش میں اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی کے اراکین اسمبلی و یوگی حکومت کے وزراء کے استعفی کا سلسلہ لگاتار جاری ہے اسی کڑی میں یوگی حکومت میں محکمہ آیوش، فوڈ سیفٹی اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر دھرم سنگھ سینی نے جمعرات کو اپنے عہدے سے استعفی دےدیا گذشتہ تین دنوں میں یوگی حکومت کے یہ تیسرے وزیر کا استعفی ہے
ضلع سہارنپور کے نکڑ سیٹ کی نمائندگی کرنے والے ڈاکٹر سینی نے گورنر آنندی بین پٹیل کو بھیجے استعفے میں کہا کہ وزیر کی حیثیت سے میں نے پوری جتن سے اپنے فرائض کی ادائیگی کی کوشش کی ہے۔ سینی بھی دیگر وزرأ کی طرح بی جے پی حکومت میں دلتوں، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کو نظر انداز کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے استعفی دیا ہے۔
انہوں نے استعفی میں لکھا’جن توقعات کے ساتھ دلتوں، پسماندہ طبقات، کسانوں، تعلیم یافتہ بے روزگار، چھوٹے اور متوسط طبقے کے کاروباریوں نے مل کر بی جے پی کو مکمل اکثریت کی حکومت بنانے کا کام کیا۔ ان کی اور دیگر عوامی نمائندوں کے تئیں لگاتار نظراندازی کے رویہ کی وجہ سے یوپی کے کابینہ سے استعفی دیتا ہوں‘۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کو وزیر مزدور سوامی پرساد موریہ کے استعفی کے بعد بدھ کو وزیر جنگلات دارا سنگھ چوہان نے وزارت سے استعفی دے دیا تھا۔ جمعرات کو استعفی دینے والوں میں سینی کے علاوہ بی جے پی کے دو اراکین ونئے شاکیہ اور ڈاکٹر مکیش ورما بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر سینی کے استعفی کے فیصلے کا سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے استقبال کیا ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر سینی کے ساتھ اپنی تصویر ٹوئٹ پر شیئر کرتے ہوئے کہا’ سماجی انصاف‘ کے ایک اور سپاہی ڈاکٹر دھرم سنگھ سینی جی کے آنے سے سب کا میل۔ ملاپ ۔ملن کرنے والی ہماری’مثبت اور پرترقی پذیر سیاست‘ کو مزید تقویت ملی ہے۔ایس پی میں ان کا احترام و پرتپاک استقبال ہے۔بائیس میں باہمی ہم آہنگی کی جیت یقینی ہے۔
دلچسپ ہے کہ دو دن قبل سینی نے سوامی پرساد موریہ کے دعوی کو خارج کیا تھا جس میں انہوں نے ان کے بی جے پی چھوڑ کر ایس پی میں شمولیت کا دعوی کیا تھا۔سینی پسماندہ طبقات کے بڑے لیڈر ہیں۔ وہ چار دفعہ کے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔گذشتہ بار انہوں نے ضلع سہارن پور کے ناکڑ سیٹ سے جیت درج کی تھی۔
اس سے پہلے آج ہی بی جے پی کے دو اراکین اسمبلی مکیش ورما فیروزآباد کی شکوہا آباد اور اوریا کی بدھونا سیٹ سے ونئے شاکیہ نے پارٹی کی پرائمری ممبر شپ سے استعفی دیا ہے۔