لکھنئو/ گورکھپور۔ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو لے کر مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں متھرا جیل میں بند رہے ڈاکٹر کفیل خان نے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کی ہے۔
ڈاکٹر کفیل نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میری نوکری میری عزت کے ساتھ واپس کر دیں۔ تاکہ میں کورونا جانباز بن کر سماج اور ملک کی خدمت کر سکوں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 60 ہزار لوگ اب تک اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
آج کورونا سے متاثر ہو کر مرنے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ‘ رامائن میں مہرشی والمیکی نے کہا تھا کہ راجا کو راج دھرم نبھانا چاہئے، لیکن اترپردیش میں راجا راج دھرم نہیں نبھا رہا، بلکہ وہ ‘ بال ہٹھ’ کر رہا ہے’۔ کفیل نے کہا کہ گورکھپور میڈیکل کالج میں ہوئے آکسیجن واقعہ کے بعد سے ہی حکومت ان کے پیچھے پڑی ہے اور ان کے کنبے کو بھی کافی کچھ برداشت کرنا پڑا ہے۔ اس سے پہلے ڈاکٹر کفیل کی رہائی کو لے کر ایس پی صدر اکھلیش یادو اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے خط لکھ کر یوگی حکومت پر حملہ بولا تھا۔
این ایس اے کے تحت متھرا جیل میں تھے بند
دراصل، ڈاکٹر کفیل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پچھلے سال علی گڑھ میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریرکرنے کے الزام میں نیشنل سیکورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت تقریبا ساڑھے سات مہینے سے متھرا جیل میں بند تھے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے حال ہی میں ڈاکٹر کفیل کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
بچوں کی موت کے معاملہ کے بعد ڈاکٹر کفیل چرچا میں آئے تھے
غور طلب ہے کہ اگست 2017 میں گورکھپور میڈیکل کالج میں مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی سے بڑی تعداد میں مریض بچوں کی موت کے معاملہ کے بعد ڈاکٹر کفیل چرچا میں آئے تھے۔