جنین پر صیہونیوں کے ڈرون حملے کی فلسطینی حکام اور گروہوں نے شدید مذمت کی ہے۔ صیہونی حکومت نے جنین کے علاقے الجلمہ میں فلسطینی مجاہدین کی ایک گاڑی پر ڈرون حملہ کرکے تین فلسطینی مجاہدین کو شہید کر دیا جن میں جنین بٹالین کا فیلڈ کمانڈر ستائیس سالہ صہیب عدنان الغول اور شہدائے الاقصی بٹالین کا کمانڈر اٹھائیس سالہ محمد بشار عویس اور سترہ سالہ اشرف مراد السعدی شامل ہیں۔
مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عبوری صیہونی حکوت کے اس ڈرون حملے کے بعد فلسطینی حکام اور گروہوں نے تند و تیز بیان میں اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمتی فورس صیہونی دشمن کی اس جارحیت پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور ملت فلسطین کے دفاع کو جاری رکھے گی۔
حماس کے ایک رہنما اسماعیل رضوان نے کہا ہے کہ جنین میں فلسطینیوں کے خلاف کاروائیوں میں ڈرون کا استعمال ایک خطرناک تبدیلی ہے اور ہم اس علاقے میں قابضوں کے خلاف اپنی کاروائیاں تیز کر دیں گے۔
تحریک جہاد اسلامی کے رہنما عبدالجواد العطار نے صیہونیوں کی اس بزدلانہ اور دہشت گردانہ کاروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمتی فورس صیہونی دشمن کی جارحیت پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور ملت فلسطین کا دفاع جاری رکھے گی۔
اسی سلسلے میں فلسطین لبریشن فرنٹ نے بھی اعلان کیا ہے کہ فلسطین کی مجاہد اور بہادر قوم عنقریب ہر گلی کوچے میں صیہونیوں کے جرائم اور مظالم کا جواب دے گی اور قابض صیہونیوں کو ان تین فلسطینی نوجوانوں کو شہید کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور ان بہادر نوجوانوں کی شہادت سے مزاحمتی کاروائیاں نہیں رکیں گی اور مزاحمتی فورس کا عزم و ارادہ اور زیادہ مضبوط ہوگا۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں صیہونیوں کے اس دہشت گردانہ اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطینی نوجوانوں کو شہید کرنے کے لیے دشمن صیہونی فوج کی طرف سے ڈرونز کا استعمال ایک خطرناک اقدام ہے اور ملت فلسطین اور مزاحمتی فورس جلد ہی اس کا دنداں شکن جواب دیں گی۔
الفتح تحریک کے ترجمان منذر الحایک نے بھی صیہونی دشمن کی اس بزدلانہ کاروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ انتہا پسند قابض حکومت کو اس وحشیانہ جرم کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔ ایک ایسا وحشیانہ جرم کہ جس کا نیتن یاہو کے حامی گروہ نے جنین شہر میں ارتکاب کیا ہے۔
حماس تحریک سے وابستہ جنین بٹالین نے بھی صیہونیوں کے ڈرون حملے میں تین فلسطینی مجاہدین کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنین میں انجام دیئے جانے والے اس جرم کی سزا ضرور دی جائے گی۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین کو شہید کرنے کے لیے صیہونی دشمن کی جانب سے ڈرون کا استعمال، فلسطینیوں کی بڑھتی ہوئی مزاحمت کے سامنے جارحین کی شکست اور اس کا مقابلہ کرنے میں ان کی ناتوانی اور کمزوری کو ثابت کرتا ہے۔
فلسطینی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق قابض صیہونی فوج نے ان تین فلسطینی شہیدوں کی لاشیں ہلال احمر فلسطین کو دینے سے انکار کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینی مجاہدین کی گاڑی پر ایک ایسے وقت میں ڈرون حملہ کرکے انھیں شہید کیا ہے کہ جب غاصب صیہونی فوجیوں نے منگل کے روز جنین شہر اور اس کے کیمپ پر حملہ کر کے ایک بچے سمیت چھے فلسطینیوں کو شہید اور اکانوے فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا۔