نیوزی لینڈ نے پاکستانی فیلڈرز کے ڈراپ کیچز کے ساتھ ساتھ کپتان کین ولیمسن اور ہنری نکولس کی عمدہ شراکت کی بدولت پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔
کرائسٹ چرچ میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پہلے دن پاکستانی ٹیم 297 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔
میچ کے دوسرے دن کیوی اوپنرز ٹام لیتھم اور ٹام بلنڈل میدان میں اترے اور اپنی ٹیم کو 50 رنز سے زائد کا عمدہ آغاز فراہم کیا۔
پاکستان کو پہلی کامیابی اس وقت حاصل ہوئی جب 52 کے مجموعی اسکور پر فہیم اشرف نے ٹام بلنڈل کی 16 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
فیلڈ امپائر نے بلنڈل کو آؤٹ قرار نہیں دیا جس کے بعد پاکستان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا جو بالکل درست ہوا اور کیوی بلے باز ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔
اگلے ہی اوور میں شاہین شاہ آفریدی نے دوسرے اوپنر ٹام لیتھم کی 33 رنز کی اننگز کا خاتمہ کر کے پاکستان کو دوسری اہم کامیابی دلائی۔
پاکستانی باؤلرز نے بہترین لائن اور لینتھ کے ساتھ باؤلنگ کرتے ہوئے کین ولیمسن اور روس ٹیلر پر مشتمل نیوزی لینڈ کی سب سے تجربہ کار جوڑی کو پریشان کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور کھانے کے وقفے کے بعد محمد عباس نے ٹیلر کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔
دو اوورز بعد ہی محمد رضوان کے عمدہ کیچ کی بدولت پاکستان نے ہنری نکولس کی قیمتی وکٹ بھی حاصل کر لی لیکن اس موقع پر شاہین شاہ آفریدی نوبال کر گئے اور پاکستان ایک یقینی وکٹ سے محروم ہو گیا جس کا بعد میں بھاری خمیازہ بھی بھگتنا پڑا۔
ایک نئی زندگی ملنے کے بعد نکولس نے سنبھل کر کھیلنا شروع کیا اور کپتان کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا اور چائے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔