ھندی کے اخبار سامنا کے مطابق ممبئی کے نوجوانوں کی رگ و پے میں نشہ پھیل رہا ہے۔ اس کی تصدیق میونسپل کارپوریشن ہسپتال کے اعداد و شمار سے ہوتی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہر سال 1500 نئے مریض ہسپتال کے ڈی ایڈکشن سنٹر میں علاج کے لیے آ رہے ہیں۔ اس سے واضح ہے کہ ممبئی کے نوجوان منشیات کے عادی ہوتے جا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایک چونکا دینے والی حقیقت سامنے آئی ہے کہ ممبئی اور نواحی علاقوں کے نوجوان طرح طرح کے نشے میں پھنس چکے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کےا سپتال کے تحت چلنے والے نشہ چھڑانے کے مرکز میں ہر سال سینکڑوں نئے مریض رجسٹرڈ ہو رہے ہیں۔ اس سنٹر کے عہدیداروں کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق نوجوان نشے کے جال میں پھنستے جارہے ہیں۔ ان میں شراب، منشیات اور دیگر لت کی شرح بھی سب سے زیادہ ہے۔
یہ نشہ عام ہو گیا ہے۔
آج کے نوجوان نئی چیزوں کی طرف زیادہ راغب ہیں۔ اکثر کچھ ادویات جیسے کھانسی کا شربت، میفیڈرون نیند کی گولیوں کے طور پر لی جاتی ہیں۔ شراب، سگریٹ، چرس اور گانجہ اب عام ہو چکے ہیں۔ کالج کے نوجوان طلبہ کی بڑی تعداد یہاں آتی ہے۔ کوئی بھی لت تمباکو یا شراب سے شروع ہوتی ہے، کیونکہ یہ کہیں بھی اور آسانی سے دستیاب ہیں۔ اکثر ایف ڈی اے یا دیگر سماجی تنظیمیں اسکول کے احاطے میں کچھ دکانوں پر چھاپے مار کر کارروائی کرتی ہیں، لیکن آج بھی یہ ہر جگہ دستیاب ہیں۔ اس سے نشے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے