نئی دہلی،17جنوری(یواین آئی)دہلی یونیورسٹی کی اکاڈمک کونسل نےبدھ کی آدھی رات کے بعد ٹیچروں کی سخت مخالفت کے باوجود کانٹرکٹ پر ٹیچروں کی تقرری کے التزام کو منظوری دے دی ہے۔اس کے خلاف سیکڑوں ٹیچرجمعرات کو سڑک پراتر آئے اور انہوں نے یہاں لمبی ریلی نکالی۔
کونسل کے رکن اور دہلی یونیورسٹی میں کامرس کے پروفیسرپردیپ کمار نے یواین آئی کو بتایا کہ بدھ کی صبح 11بجے سے شروع ہوئے اکاڈمک کونسل کی میٹنگ رات ایک بجے تک چلی۔اس میٹنگ میں سبھی منتخب اراکین نے اس تجویز کی جم کر مخالفت کی اور ہم لوگ ویل میں بھی بیٹھے رہے۔جب تجویز پاس ہوئی تو ہم لوگوں نے اس کے خلاف واک آؤٹ بھی کیا۔
ٹیچروں کی لیڈر اور مرانڈا ہاؤس میں طبیعیات کی پروفیسرآبھا دیو حبیب نے کہا کہ اب 18تاریخ کو ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ ہے جس میں اگر اس تجویز کو منظوریر مل گئی تو ہماری یونیورسٹی میں کانٹرکٹ پر ٹیچروں کی تقرری کی روایت شروع ہوجائےگی۔اس کی مخالفت میں ہمیں آج سڑکوں پر اترنا پڑا۔
دہلی یونیورسٹی ٹیچر یونین (ڈوٹا)کے صدر راجیو رے نے بتایا کہ رام لیلا میدان سے12بجےکے بعد جلوس نکلنے کے بعد پولیس نے تین مقامات پر ہمیں روکنے کی کوشش کی لیکن سیکڑوں ٹیچروں کی مخالفت کے آگے پولیس کو جھکنا پڑا اور ہمارا جلوس جنتر منتر کامیابی کےساتھ پہنچا۔یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیچروں میں کانٹرکٹ کی تقرری کی تجویز پر کتنا غصہ ہے۔