آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے ہفتہ کے روز کشن گنج میں پی ایم مودی پر ان کی نفرت کی سیاست کے لیے تلخ حملہ کیا۔ وہ کشن گنج ایک جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لیے پہنچے تھے اور اس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے مینکا گاندھی کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کیا۔
انھوں نے کہا کہ ’’پی ایم مودی کا ’سب کا ساتھ سب کا وِکاس‘ یہی ہے۔ مودی گزشتہ پانچ سالوں سے ملک میں خوف کی سیاست کر رہے ہیں۔ جو انتخاب لڑے گا، اسے سب کا کام کرنا پڑے گا۔‘‘ اویسی نے مزید کہا کہ ’’ہم سیمانچل کے کشن گنج آئے ہیں۔ ہم سب کا کام کریں گے۔ یہ نہیں دیکھیں گے کہ کون مسلم ہے اور کون نہیں۔‘‘ دراصل مینکا گاندھی نے مسلمانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے گزشتہ روز کہا تھا کہ ’’ہمارے ساتھ جڑ جائیے، نہ تو پچھڑ جائیں گے۔‘‘ بعد میں انتخابی کمیشن نے مینکا گاندھی کو اس بیان کے لیے نوٹس بھی بھیجا۔
آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو ای وی ایم سمیت کئی ایشوز کو لے کر انتخابی کمیشن کے پاس پہنچے۔ سی ای او سنیل اروڑا سے ملاقات کے بعد انھوں نے کہا کہ ’’حکومت ہند انتخابی کمیشن کے ذریعہ مداخلت کر رہی ہے۔ ہم نے پہلے بھی ای وی ایم کے خلاف شکایت کی ہے۔ کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے لیکن وہ مودی کے اشارے پر کام کر رہا ہے۔ آندھرا پردیش کے افسران کا ٹرانسفر کرنا بالکل غلط ہے۔‘‘