تیونس میں ایک کم عمر لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کی کوشش کے دوران اغواء کاروں کے تشدد سے بچی کی دادی تشدد اور صدمے سے چل بسیں۔ اس واقعے نے پورے ملک کو صدمے سے دوچار کردیا ہے۔
’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کے مطابق گینگ ریپ کے نتیجے میں 15 سالہ لڑکی کی حالت تشویشناک ہے اور اسے اسپتال داخل کردیا گیا ہے جہاں وہ بے ہوش ہے۔
گینگ ریپ کا یہ شرمناک واقعہ گذشتہ ہفتے شمال مغربی تیونس کے علاقے باجہ میں پیش آیا جب وحشیوں اور درندہ صفت لوگوں کے ایک گروپ نے لڑکی کواغواء کرنے کے بعد اسے اجتماعی عصمت ریزی کا نشانہ بنایا۔
بچی کو اغواء کاروں سے چُھڑانے کی کوشش کے دوران اس کی اور ماں اور دادی بھی اغواء کاروں کے حملے میں شدید زخمی ہوگئی تھیں۔ دونوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں لڑکی کی دادی زخموں اور صدمے کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد نے ایک گھر میں گھس کر لڑکی کی 80 سالہ دادی اور 55 سالہ والدہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد وہ لڑکی کو اغواء کر کے ساتھ لے گئے۔
تشدد کے نتیجے میں زخمی ہونے والی بوڑھی خاتون اسپتال میں چل بسیں جب کہ اس کی والدہ تا حال اسپتال میں زیرعلاج ہے۔ متاثرہ لڑکی گھر سے پانچ کلومیٹر دور وادی یعبد سے ملی ہے۔ اسے بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق لڑکی سے اجتماعی جنسی زیاتی کے شبے میں چار مشتبہ ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے۔۔ اس حوالے سے ڈی این اے کے نمونے حاصل کرنے کے بعد مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔
گینگ ریپ کے اس وحشیانہ واقعے کے منظرعام پرآنے کے بعد عوامی حلقوں میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عوامی اور سماجی حلقوں نے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔