نیویارک،14نومبر(؛خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ’ناسا‘ نے متنبہ کیا ہے کہ زمین کا ماحول تیزی سے سکڑ رہا ہے اور گزشتہ تیس سال کے دوان اس میں تیزی آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ناسا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماحول (ایٹمسفیئر) کے سکڑنے کی رفتار 500؍ سے 650؍ فٹ سالانہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ماحول بنانے والی سطح جسے مِیزو اسفیئر کہا جاتا ہے اور یہ زمین کی سطح سے تیس سے پچاس میل اوپر ہے اور یہ اس سطح سے بہت پتلی ہو چکی ہے جس میں ہم (انسان) رہتے ہیں جسے ٹروپو اسفیئر کہتے ہیں۔
ماہرین نے اس پریشان کُن مظہر کو ماحولیاتی تبدیلی (کلائمیٹ چینج) کا نتیجہ قرار دیا ہے اور جب تک اس مسئلے سے نمٹنے اور ماحول دشمن گیسوں کے اخراج کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کیے جائیں گے اُس وقت تک خدشہ ہے کہ یہ صورتحال بگڑتی رہے گی۔
ہیمپٹن یونیورسٹی ورجینیا کے ایٹمسفیئریک سائنسدان جیمز رسل کہتے ہیں کہ زمین کے قریب ایٹمسفیئر کی سطح (پرت) موٹی ہے، کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس ایسی ماحول دشمن گیس ہے جو گرمی کو اپنے اندر محفوظ کر لیتی ہے اور یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسے کمبل اندر سے گرم رہ کر آپ کو سردیوں میں گرم رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناسا کی جانب سے کیا جانے والا یہ انکشاف بہت پریشان کن ہے کیونکہ ماحول دشمن گیسوں کی وجہ سے زمین کے کرہ کے گرد ماحول کو نقصان ہو رہا ہے۔