پٹنہ۔ رمضان کے مہینہ میں پٹنہ کی ساری مسجدیں خاموش ہیں۔ ایک سو زیادہ مسجدوں والا یہ شہر رمضان میں مزید خوبصورت ہو جایا کرتا تھا لیکن اس بار کورونا وائرس کی خطرناک صورت حال کو دیکھتے ہوئے مساجد کو عام لوگوں کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ نماز، امام اور موذن پڑھ رہے ہیں باہر کے لوگوں کے لئے مسجد پوری طرح سے بند ہے۔ مسجدوں سے اذان کی آواز بھی آرہی ہے لیکن مسجد جانے کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔
تبلیغی جماعت کے واقعہ کے بعد پٹنہ میں مساجد کمیٹی کے لوگ کافی چوکنا ہو گئے ہیں۔ میڈیا کے کیمرے کو بھی مسجد کے آس پاس دیکھ کر گھبرا جاتے ہیں۔
میڈیا کے لوگوں سے دوری بناکر رکھنے لگے ہیں، عام طور پر ٹی وی کے صحافیوں کے سوال کا جواب دینے سے پرہیز کرتے ہیں۔ ان کے مطابق صحافی سوال کچھ پوچھتا ہے اور ٹی وی پر خبر کچھ دکھاتا ہے۔ ایسے میں کسی طرح کا تنازعہ نہیں ہو اس لئے ان سے بچنے کی اب پوری کوشش کی جارہی ہے۔
کل ہند ائمہ مساجد بہار کے صدر مولانا سجاد احمد ندوی نے بھی لوگوں سے ہر طرح کے تنازعہ سے بچنے کی اپیل کی ہے۔ رمضان کے مہینہ میں پٹنہ کی مسجدیں سجائی نہیں گئی ہیں۔ مسجدوں میں نماز نہیں ہورہی ہے بلکہ ایک طرح سے مسجدیں بند ہیں۔ رمضان کے مہینہ میں جمعہ کی نماز بھی مسجد میں نہیں ہوگی۔ تمام مسجدوں سے جمعہ کے سلسلہ میں اعلان جاری کیا جاچکا ہے کہ لوگ رمضان کے جمعہ میں بھی اپنے اپنے گھروں میں نماز ظہر ادا کریں۔
لاک ڈاون کو سختی سے فالو کرنے کی اپیل مسلم تنظیموں کی جانب سے لگاتار کی جاتی رہی ہے۔ مساجد کمیٹی نے لوگوں کو بازار جانے اور خریداری کرنے سے بچنے کی بھی اپیل کی ہے۔
مسلم تنظیموں کے مطابق لاک ڈاون میں چھوٹ ہو جائے اور مارکیٹ کھل بھی جائے تو بھی بازاروں کا رخ نہیں کرنا سماج اور لوگوں کی صحت کے لئے مناسب ہے۔