حیدرآباد: کوئی عورت ایسی نہیں ہے جو ہمیشہ جوان نہیں رہنا چاہتی۔ لیکن جیسے جیسے ہم بڑے ہوتے ہیں، ہمارے جسم پر بڑھاپے کے آثار ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ اس لیے 30 سال کی عمر کے بعد خواتین کو اپنے جسم اور جلد کی صحت کو برقرار رکھنے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اس کے لیے سب سے اہم چیز صحت مند غذا ہے جیسے وٹامن بی 12، سی، ڈی اور آئرن اور کیلشیم جیسے معدنیات سے بھرپور غذا۔ ان غذائی اشیاء کو کھانے سے مجموعی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں ایسے چھ پھلوں کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں 30 سال سے زائد عمر کی خواتین کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔
آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ وٹامن سی اور لینولک ایسڈ سے بھرپور غذائیں اور کم چکنائی اور کاربوہائیڈریٹ جلد کو جوان رکھنے اور بڑھاپے کی علامات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ وہ خواتین جو صحت مند غذا کی پیروی کرتی ہیں ان کی صحت کے لیے زیادہ فوائد ہوتے ہیں۔ کچھ پھل ہڈیوں اور پٹھوں کے نقصان، ذیابیطس، چھاتی کے کینسر اور دل کی بیماری کو روکنے کے ساتھ ساتھ بینائی اور جلد کی صحت کو برقرار رکھنے میں بھی مدد کر سکتے ہیں۔ خواتین کو اپنی خوراک میں کون سے پھلوں کو شامل کرنا چاہیے آئیے جانتے ہیں۔
یہ وہ 6 پھل ہیں۔
چیری: یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جسے اینتھوسیاننز کہتے ہیں، جو خواتین میں توانائی کی سطح بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ چیری جسم کے ذریعہ ضروری وٹامنز کے جذب کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتی ہے۔
یہ گٹھیا اور گاؤٹ جیسی بیماریوں پر قابو پانے میں بھی فائدہ مند ہیں جو درمیانی عمر کی خواتین میں عام ہیں۔ اس لیے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ اسے ہفتے میں کم از کم چار بار خوراک میں شامل کرنا ضروری ہے۔ زیادہ سے زیادہ فوائد کے لیے دہی کے ساتھ چیری کھانا بہتر ہے۔
ٹماٹر: یہ ایک اور پھل ہے جسے 30 سال سے اوپر کی خواتین کو اپنی خوراک میں ضرور شامل کرنا چاہیے۔ ٹماٹر، بیری کے خاندان کا ایک رکن، لائکوپین سے بھرپور ہوتا ہے۔ جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لائکوپین سے بھرپور غذائیں کھانے سے خواتین کو جوان رہنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے پھیپھڑوں کے کینسر اور بڑی آنت کے کینسر سمیت کئی کینسر اور دیگر مہلک بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
پپیتا: پپیتا ان پھلوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آتا ہے جنہیں تیس سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔ وٹامن اے، سی، فولیٹ، مختلف فائٹو کیمیکلز اور پپین سے بھرپور پپیتا ہاضمے کو بہتر بنانے اور مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ پپیتا بیٹا کیروٹین سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ ذیابیطس، امراض قلب اور سوزش جیسے مسائل کے علاج میں فائدہ مند ہے۔
امرود: امرود اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔ امرود وٹامن سی کا بھرپور ذریعہ ہے۔ امرود خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے اور انسولین کے خلاف مزاحمت کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
یہ پوٹاشیم اور حل پذیر فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ دل کی صحت کی حفاظت اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ 30 سال سے زیادہ عمر کی خواتین میں ماہواری کے درد کو کم کرنے میں بھی فائدہ مند ہے۔
سیب: سیب کھانے سے جسم میں اضافی چربی کے جذب کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ ان کھانوں میں موجود فائبر کو ہضم ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے جس کی وجہ سے یہ بھوک کو کنٹرول کرنے میں فائدہ مند ہے۔ یہ چربی اور چینی سے بھرپور کھانے کی خواہش کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
سیب وزن کم کرنے کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جو خواتین باقاعدگی سے سیب کھاتی ہیں ان میں دیگر خواتین کے مقابلے میں دل کی بیماری کا خطرہ 12 سے 22 فیصد کم ہوتا ہے۔
ایوکاڈو: ایوکاڈو صحت مند چکنائیوں سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ خراب کولیسٹرول (LDL) کو کم کرنے اور خواتین میں ہارمونل توازن کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ ایوکاڈو کا باقاعدگی سے استعمال جلد کی نمی کو بڑھاتا ہے اور دل کو صحت مند رکھتا ہے۔ چونکہ یہ لیوٹین سے بھرپور ہوتا ہے، اس لیے یہ آنکھوں کی صحت کے تحفظ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔