ہندوستان میں نوٹ بندی پر کتاب لکھنے والے مشہور ماہر اقتصادیات ارون کمار نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے گزشتہ تین برسوں میں 27 لاکھ کڑور کا نقصان ہوا ہے۔
جے این یو کے اقتصادیات کے سابق پروفیسر ارون کمار نے میڈیا سے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے تین سال پہلے ملک میں کالے دھن کو ختم کرنے کے لئے نوٹ بندی کا فیصلہ کیا تھا، مگر کالا دھن ختم ہونا تو لایا نہیں گیا بلکہ اس کے نتیجے میں ملک کی معیشت چوپٹ ہوگئی۔
ان کا دعویٰ ہے ملک کی 45 فیصد معیشت غیر منظم سیکٹر کرتا ہے، مگر نوٹ بندی کی مار سب زیادہ غیر منظر سیکٹر پر پڑی اور ملک معاشی بحران کا شکار ہوگیا، ملک کا جی ڈی پی گرگیا، بہت سے لوگ بے روزگار ہوۓ بہت دی کمپنیاں بند ہوگئی۔
ارون کمار کا کہنا تھا کہ غیر منظم سیکٹر کی شرح صفر تک پہونچی ہے، جی ڈی پی میں کمی سے اگر حساب لگایا جائے تو ملک میں 27 لاکھ کڑور روپے نقصان ہوا ہے، اسی وجہ سے ملک کالا دھن نقدی میں نہیں ہے بلکہ لوگ گھر یا فلیٹ خریدتے ہیں، یا زمین میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، نوٹ بندی سے کالے دھن پر کچھ اثر نہیں ہوا ہے۔