ممبئی :7اگست(ندیم صدیقی) کراچی سے ملنے والی اطلاع کے مطابق اُردوکے سینئرصحافی اور استاد(74سالہ) سید اطہر علی ہاشمی کل (جمعرات)کی صبح نیند کی حالت ہی میں انتقال کر گئے۔
سید اطہر علی ہاشمی 18اگست1946 کو پیدا ہوئے تھے ۔ بقول عبد المتین منیری’’ اغلب گمان ہے کہ ان کا آبائی وطن ’بلند شہر ‘ تھا۔
‘
انہوں نے لاہور اور جامعہ کراچی میں تعلیم حاصل کی ۔ وہ پاکستان کے ممتاز روزنامہ ’جسارت‘ کے چیف ایڈیٹر تھے۔ انہوں نے عرب نیوز اور اُردو نیوز( سعودی عرب) جیسے اخبارات میں بھی کام کیا تھا۔ ’اُردو نیوز‘ (جدہ) میں اُن کاکالم ’آ دھا آدمی پوری بات‘ بہت مقبول تھا۔ ان کے ہاں حس ِ لطیف کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔
وہ اُردو کی نزاکت اور زبان کی صحت کے تعلق سے بہت سنجیدہ شخص تھے۔جسارت کے ویکلی میگزین ’ فرائیڈے اسپیشل‘ میں اُن کا کالم ’خبر لیجیے زباں بگڑی‘ اپنے موضوع پربہت اہمیت رکھتا تھا جسے پوری اُردو دُنیا میں پڑھا جاتا تھا۔ زبان کی باریکیوں پر انکی ماہرانہ گرفت تھی ا ن کے مضامین روزنامہ ’ ممبئی اُردو نیوز‘ میں بھی گاہے گاہے شائع ہوتے رہے ہیں۔ وہ اغلاط پر فوراً گرفت ہی نہیں بلکہ صحیح لفظ کی نشاندہی بھی کرتے تھے۔
ان کےبارے میں کہا جاتا ہے کہ مرحوم نےکوئی چالیس برس صحافت کےشعبے میں کام کیا اور پوری ایک نسل کی صحافتی تربیت بھی کی۔
سید اطہر علی ہاشمی ایک دینی و علمی خانوادےسے تعلق رکھتے تھے
وہ
روزنامہ ’ امت’
اور روزنامہ جنگ(لندن) میں بھی صحافتی خدمات انجام دے چکے تھے۔
جمعرات ہی کو بعدنمازِ ظہر کراچی کے سخی حسن قبرستان میں ان کے جسدِ خاکی کو سپردِ لحد کیا گیا اس موقع پر سیاسی ، سماجی اور صحافتی دُنیا کے ممتاز افراد و اشخاص کی بڑی تعداد موجود تھی۔مرحوم کے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ تین بیٹے ہیں۔