ممبئی : کم علمی کی وجہ سے ہماری نئی نسل ارتداد کی طرف تیزی سے جا رہی ہے اور وہ اسلام کے بنیادی عقائد سے ناآشنا ہی نہیں بلکہ مشرکانہ عقائد و تصورات کی قائل ہورہی ہے ۔
یہ بات جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃعلماء مہاراشٹرکے زیر انتظام ریاست کی ناخواندہ اور کوردہ بستیوں میں جاری مکاتب دینیہ کی جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے آج یہاں جاری کردہ ریلیز میں کہا کہ ایسے نازک دور میں اگر ہم مسلمانوں نے اپنے اور اپنے مسلم بھائیوں کے ایمان و عقیدہ کے حفاظت کی فکرنہ کی تو اس بات کا قوی اندیشہ ہے کہ آنے والی نسل اللہ اور رسولؐ کے نام سے بالکل ناآشنا نہ ہو جائے ۔ اس میٹنگ میں دیگر چند اہم امور پربھی تبادلہ خیال ہوا ۔
اور قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے پیروی کئے جانے والے مقدمات کی قدرے تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ سر دست دو بڑے اور اہم مقدمے 7/11ممبئی لوکل ٹرین بم بلاسٹ اور گودھرا ٹرین سانحہ کی روز بروز کی بنیاد پر کارروائی چلنے والی ہے ۔
جس پر خطیر رقم کے صرفہ کا تخمینہ ہے ۔ اس کے علاوہ جمعیۃعلماء مہاراشٹرتقریباً 600؍ملزمین کے مقدمات کی پیروی کررہی ہے ۔اسی کے ساتھ مختلف علاقوں میں اپنی نوعیت کی رائج رسم و رواج اوراس کے اصلاح کے تعلق سے طے پایا کہ ہمیں اپنے اپنے مقام پر اصلاح کا کام کرنے کی ضرورت ہے ،اس کے لئے مسجد اور محلہ وار کمیٹیاں بنا کر کام کیا جائے ۔
مولانا نے اس بات کی بھی وضاحت فرمائی کہ مولانا سید اسجد مدنی نائب صدر جمعیۃعلماء ہند سپریم کورٹ آف انڈیا میں زیر سماعت ان معاملات میں پٹیشنر بنے ہیں جس میں گلزار احمد اعظمی پٹیشنر تھے ۔
آپ نے مقدمات کی پیروی کے لئے ایک چھ رکنی کمیٹی تشکیل دے کر ساری ذمہ داری اس کے حوالے کردی ہے جو حسب معمول اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے ۔ اس موقع پراراکین عاملہ میں سے مولانا اشتیاق احمد قاسمی (نائب صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر)حافظ محمد ذا