نئی دہلی: ملک میں 17۔2016 کے دوران دودھ کی پیداوار میں 14۔2013 کے مقابلے کافی اضافہ ہوا ہے جو 20.13 فیصد کی شرح ترقی ظاہر کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ 16۔2015 کے مقابلے 17۔2016 میں دودھ کی پیداوار میں 6.4 فیصد کے اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔
ماضی میں 15۔2014 میں شرح ترقی 6.3 فیصد، 16۔2015 میں 6.3 فیصد اور 17۔2016 میں 6.4 فیصد درج کی گئی۔ اس طرح موجودہ اعلیٰ شرح ترقی پچھلے تین برسوں سے مسلسل حاصل کی جارہی ہے ۔ رواں سال (18۔2017) کے دوران بھی ڈیری کے سیکٹر میں شرح ترقی رفتہ رفتہ تیزی پکڑ رہی ہے اور اس ہدف کی جانب گامزن ہے جو ڈیری کی ترقی کے قومی ایکشن پلان میں مقرر کیا گیا ہے ۔
سیزن کے تخمینے کے مطابق 17۔2016 میں (گرمی) دودھ کی کْل پیداوار 51.33 ملین ٹن ہوئی جبکہ 18۔2017 (گرمی) کے دوران کْل پیداوار 53.77 ملین ٹن ہوئی جس سے 4.7 فیصد کی شرح ترقی کا اظہار ہوتا ہے ۔یہ اضافہ سال 16۔2015 کے مقابلے 17۔2016 میں گرمی کے سیزن میں ہوئی شرح ترقی (3.9 فیصد) سے کافی زیادہ ہے ۔
اس طرح 18۔2017 میں گرمی کے سیزن میں شرح ترقی زیادہ رہی ہے ۔سال 18۔2017 میں گرمی کے سیزن کے دوران سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والی ریاستوں میں اترپردیش، راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش اور ا?ندھراپردیش شامل ہیں۔
انڈے کی کْل پیداوار 17۔2016 کے دوران 88.1 ارب دکھائی گئی ہے جس سے 14۔2013 کے مقابلے پیداوار میں 12.3 فیصد کی شرح ترقی کا اظہار ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ 16۔2015 کے مقابلے 17۔2016 میں انڈوں کی پیداوار میں ایک تخمینے کے مطابق 6.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔ماضی میں 15۔2014 میں شرح ترقی 5.0 فیصد تھی، 16۔2015 میں 5.7 فیصد رہی جبکہ 17۔2016 میں 6.3 فیصد درج کی گئی۔
اس طرح انڈوں کی پیداوار میں پچھلے تین برسوں کے دوران مسلسل بہتری آئی ہے ۔سیزن کے تخمینے کے مطابق 17۔2016 میں گرمیوں کے سیزن میں انڈوں کی کْل پیداوار 26.03 ارب تھی جو 18۔2017 میں بڑھ کر 27.95 ارب ہوگئی۔ یہ اعداد وشمار 16۔2015 کے مقابلے 17۔2016 کے گرمیوں کے سیزن میں پیداوار میں 5.5 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
اس طرح 18۔2017 کے گرمیوں کے سیزن میں بھی اعلیٰ شرح ترقی برقرار رہی ہے ۔ انڈوں کی پیداوار کا بڑا حصہ تجارتی پولٹری فارم سے حاصل ہوتا ہے جو تقریباً 80.83 فیصد ہے جبکہ باقی انڈوں کی پیداوار گھریلو مرغیوں سے یا گھروں کے آس پاس پالی جانے والی مرغیوں سے حاصل ہوتی ہے ۔18۔2017 کے گرمیوں کے سیزن میں انڈے پیدا کرنے والی 5سب سے بڑی ریاستوں میں تمل ناڈو، آندھراپردیش، تلنگانہ، مغربی بنگال اور ہریانہ شامل ہیں۔