مصر نے غزہ کی طرف امداد بھیجنے کی اجازت نہ دینے کی صورت میں غیرملکی شہریوں کو بھی وہاں سے واپسی کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔مصر کے وزیرخارجہ سامح الشکری نے صیہونی حکومت کو امداد بھیجنے کے لیے راستے بند کرنا کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ مصر کی جانب سے صیہونی حکومت سے بارہا درخواست کی جاچکی ہے۔
بین الاقوامی امدادی ادارے مصر کے ساتھ سرحد پر اجازت ملتے ہی غزہ جانے کے لیے انتظار میں کھڑے ہیں لیکن مصری قصبے العریش سے زیادہ آگے جانے کی اجازت نہیں ہے جو رفاہ سرحد سے 50 کلومیٹر دور ہے، جو واحد سرحد ہے، جس کا کنٹرول اسرائیل کے ہاتھ میں نہیں ہے۔
صیہونی حکومت اور مصر نے مشترکہ طور پر حماس کے زیر انتظام غزہ کی سرحد پر 2007 میں رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں،
جس کے حوالے سے اسرائیل کا موقف تھا کہ اسی سرحد سے تمام اشیا اور لوگوں کی آمد و رفت ہوتی ہے۔ادھر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا ہے کہ وہ منگل سے مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے اور امداد کی رسائی کے لیے مذاکرات میں تعاون کی کوشش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیل، مصر اور دیگر حکام کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔