قاہرہ: مصرمیں دو صدیاں پرانی مسجد میں آگ بھڑک اُٹھی جس کے نتیجے میں 1853 میں تعمیر کی گئی یہ تاریخی مسجد شہید ہوگئی۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ عظیم نقصان مصر کی دقہلیہ گورنری میں ہوا۔ فنِ تعمیر، اسلامی ثقافت اور قیمتی نوادارت سے مزین تاریخی اہمیت کی حامل مسجد ’ہلال البیہ‘ آثار قدیمہ کی زیر انتظام تھی۔
مسجد کی تعمیرات قدیم طرز کی تھیں جس کی حفاظت کا ذمہ آرکیالوجی ڈپارٹمنٹ نے اُٹھا رکھا تھا اور مسجد کو اس کی پرانی بنیادوں اور طرز تعمیرات پر قائم و دائم رکھنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آگ تاریخی مسجد کی چھت میں استعمال ہونے والی لکڑی میں لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے خوفناک آگ نے پوری مسجد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ مسجد کو نقصان سے بچانے کا موقع نہیں مل سکا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسجد میں آگ لگنے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم ابتدائی تفتیش میں ایسا لگتا ہے کہ آگ ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔
دوسری جانب سپریم کونسل نوادرات اور تاریخی ورثہ نے مسجد میں آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی۔
آثار قدیمہ سپریم کونسل نے آرکیالوجسٹ اور انجینئرنگ کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جو مسجد کا معائنہ کرکے نقصان اندازہ لگائیں گے اور تعمیر نو کا پلان تیار کریں گے۔