مصر میں ہوابازی کے ادارے کے ذمہ داران نے تصدیق کی ہے کہ قومی فضائی کمپنی Egypt Air کا ایک طیارہ جو پیرس سے قاہرہ آ رہا تھا، گر کر تباہ ہوگیا ہے۔ مسافروں میں 30 مصری، 15 فرانسیسی اور 2 عراقیوں کے علاوہ سعودی عرب، برطانیہ، بیلجیئم، کویت، سوڈان، چاڈ، پرتگال، الجزائر اور کینیڈا کا ایک ایک شہری شامل ہیں۔
اس سے قبل کمپنی نے جمعرات کے وز جاری بیان میں کہا تھا کہ اس کا طیارہ بحیرہ روم پر مصری فضائی حدود میں دس میل اندر داخل ہونے کے بعد ریڈار سے غائب ہو گیا ہے۔ طیارے میں کُل 66 افرد سوار ہیں جن میں عملے کے 7 ارکان، 3 سیکورٹی اہل کار ایک بچہ اور دو شیرخوار بچے ہیں۔
ایک مصری ذمہ دار کے مطابق طیارے کے ساتھ آخری رابطہ لاپتہ ہونے سے 10 منٹ قبل ہوا تھا۔
بیان کے مطابق پرواز نمبر MS 804 نے قاہرہ کے وقت کے مطابق 02:45 پر پیرس کے شارل ڈیگل ایئرپورٹ سے اڑان بھری تھی اور جمعرات کی صبح سویرے مصر کی فضائی حدود میں دس میل اندر آنے کے بعد ریڈار کی اسکرین سے غائب ہوا۔ سرچ اور ریسکیو ٹیمیں طیارے کی تلاش کے لیے کام کررہی ہیں۔ مصری فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ طیارے کی تلاش کے کام میں یونانی حکام بھی شریک ہیں۔ یونان نے اس سلسلے میں ایک فرائیگیٹ اور ایک فوجی طیارے کو بحیرہ روم کے جنوب میں بھیجا ہے۔
فلائٹ ریڈار 24 نامی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ لاپتہ طیارہ ایئربس اے – 320 ماڈل کا ہے۔
ذرائع کے مطابق شہری ہوابازی کے مصری وزیر شريف فتحی نے اپنا سعودی عرب کا دورہ ختم کر دیا ہے اور وہ لاپتہ طیارے کے لیے قائم کیے گئے آپریشن روم میں شامل ہوگئے ہیں۔
مصری حکام کو لاپتہ طیارے کی جانب سے کوئی مدد کی کال بھی موصول نہیں ہوئی۔