مصر میں طلاق کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے ۔اس کا اندازہ اس بات سے کیا جاسکتا ہے کہ طلاق دینے کاعملی مظاہرہ اب ٹیلی ویژن چینلز کے براہ راست پروگراموں میں بھی کیا جانے لگا ہے۔
مصر کی ایک خاتون ٹی وی میزبان کے ساتھ کچھ ایسا ہی معاملہ پیش آیا ہے اور اس کو اس کے خاوند نے آن ائیر پروگرام کے دوران میں فون کیا اور طلاق دے دی۔اس کا جواز یہ پیش کیا کہ وہ اس کی اجازت کے بغیر ٹی وی میں بطور میزبان پیش ہورہی ہیں۔
مصر ی ٹیلی ویژن چینل ایل ٹی سی کی پیش کار ہبا الزاید اپنے پروگرام میں ملک میں طلاق کے بڑھتے ہوئے رجحان پر گفتگو کررہی تھیں اور اپنے ناظرین کو یہ بتا رہی تھیں کہ مصر میں طلاق کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔اس دوران میں انھیں ان کے خاوند کی فون کال موصول ہوئی۔
وہ خاوند فون پر یوں گویا ہوئے:’’ آپ میری اجازت کے بغیر آن ائیر کیوں پروگرام پیش کررہی ہو‘‘۔اس کے جواب میں خاتون نے کہا:’’ میں آپ کی فون کال کا اس لیے جواب دے رہی ہوں ،کیونکہ میں آپ سے بہت زیادہ خوف زدہ ہوگئی تھی‘‘۔ پھر اس مصری نے یہ کہہ کر اچانک فون بند کردیا کہ ’’ میں آپ کو طلاق دیتا ہوں‘‘۔
الوطن اخبار کی رپورٹ کے مطابق بعد میں پروگرام کی پیش کار نے وضاحت کی ہےکہ اس فون کال کا ان کی ٹیم کے ارکان نے ان کے خاوند سے مل کر اہتمام کیا تھا تاکہ پروگرام کے موضوع کی مناسبت سے اس میں حقیقت کا رنگ بھرا جاسکے۔
ہبا الزاید کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایسا طلاق کے بارے میں نقطہ نظر کو عملی طور پر اجاگر کرنے کے لیے کیا ہے۔گویا ان سب نے مل کر طلاق کا یہ ڈراما رچایا تھا۔اس پروگرام کی ویڈیو کی سوشل میڈیا پر خوب تشہیر کی جارہی ہے۔ابھی کسی مصری عالم کی جانب سے ایسا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے کہ آیا ٹی وی میزبان کو مذاق میں دی گئی یہ ایک طلاق واقع ہوگئی ہے یا نہیں۔
یادرہے کہ کوئی تین عشرے قبل پاکستان ٹیلی ویژن چینل کے ایک ڈرامے میں میاں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی۔اتفاق سے ڈرامے کے یہ کردار عثمان پیرزادہ اور ثمینہ پیرزادہ حقیقی زندگی میں بھی میاں بیوی تھے۔اس پر ملک میں ایک مذہبی تنازع اٹھ کھڑا ہوا تھا اور بعض علماء نے یہ فتویٰ دیا تھا کہ ان کے درمیان ڈرامے میں دی گئی یہ طلاق عملی طور پر واقع ہوگئی ہے مگر انھوں نے اس فتوے کو تسلیم نہیں کیا تھا اور اب تک میاں بیوی کی حیثیت سے خوش وخرم زندگی بسر کررہے ہیں۔