نئی دہلی : ملک کی تاریخ میں شاید پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ مسلمانان ہند کا ایک حلقہ آج کے دن کو یکم شوال مان کر روزہ بھی نہیں ہے لیکن عید بھی نہیں منا رہا ہے ۔ بعض دینی اداروں بشمول ضلعی جمعیت اہل حدیث لکھنو نے اتحاد بین المسلمین کے تقاضے کے پیش نظر آج کا حرام روزہ نہ رکھنے والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دیگر مسلمانان ہند کے ساتھ سنیچر کو عید الفطر منائیں۔
واضح رہے کہ یکم شوال کو روزہ حرام ہے اس لئے کل چاند دیکھنے ، اس کی تاخیر سے شہادت عام ہونے اور اسے نصف شب کے قریب مان لینے والے مسلمانا ن آج روزہ نہیں ہیں لیکن وہ عید سب کے ساتھ کل منائیں گے ۔
صوبائی جمعیت اہل حدیث مشرقی یو پی نے بہر حال کل یہ اعلان کردیا تھا کہ جمعہ کو یکم شوال عید کا دن ہے ۔
کیرالہ کے علاوہ لداخ[کشمیر] ، بھڑوچ، بناس کانٹھا[گجرات]اور بعض دوسرے علاقوں میں چونکہ کل شام کو ہی چاند ہوجانے کا اعلان ہو گیا تھا اس لئے وہاں آج ہی عید ہی منائی جا رہی ہے ۔جمعیت علما بناس کامٹھا نے بھی آج عید منانے کاکل ہی اعلان کر دیا تھا۔صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی نے بھی آج ہی عیدمنانے کا اعلان کر دیاتھا لیکن بعد میں ایک دوسرا بیان جاری کر کے عید سنیچر کو منانے کا اعلان جاری کیا۔اس کی وجہ چاند کی اطلاع میں تاخیر بتائی گئ ۔ساتھ ہی یہ تلقین بھی کردی گئی کہ آج روزہ نہ رکھا جائے ۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی چاند ہونے کی تصدیق میں تاخیر کے کئی واقعات ہو چکے ہیں لیکن تاخیر سے تصدیق کے بعد عید منانے میں ایک دن کی تاخیر کا کوئی اعلان شاید پہلے کبھی جاری ہوا ہے ۔زائد از دو دہائی قبل کلکتے میں ایک مرتبہ تو سحری کے وقت چاند ہوجاے کے اعلان کے ساتھ کہا گیا تھا کہ آج یکم شوال کو روزہ حرام ہے اس لئے سحری کے بجائے نما ز کی عید کی تیاری کریں۔