لکھنؤ: 22 مئی(یواین آئی) سہیل دیو بھارتیہ سما ج پارٹی(ایس بی ایس پی)صدر ارم پرکاش راج بھر کے اترپردیش کابینہ سے برخاست کئے جانے کے بعد اب تمام کی آنکھیں پارٹی کے تین اراکین اسمبلی کے اگلے اقدام پر ہیں کہ وہ کیا کرتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وہ پارٹی سربراہ سے ناراض چل رہے ہیں۔
ایس بی ایس پی جو 2002 میں تشکیل دی گئی تھی اس نے 2017 میں اپنا کھاتہ کھولا اور چار اسمبلی حلقوں سے اس کے امیدوار جیت کر ریاستی اسمبلی پہنچے۔2017 کے اسمبلی انتخابا ت میں پارٹی کا بی جے پی سے اتحاد تھا اور کل 8 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے جن میں سے چار نے جیت درج کی اور ان کے صدر راج بھر کو یوگی کابینہ میں جگہ ملی تھی۔
تاہم لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر بی جے پی اور ایس بی ایس پی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر میں بات نہیں بن پائی اور انہوں نے بی جے پی سے بغاوتی رخ اختیار کرتے ہوئے اپنے 39 امیدوار انتخابی میدان میں اتار دئے۔جس کے نتیجے کے طور پر انتخابات ختم ہوتے ہیں یوگی نے 20 مئی کو مسٹر راج بھر کو اپنی کابینہ سر برطرف کردیا۔
یوگی حکومت سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ساتھ لیڈروں کو برخاست کرچکی ہے جنہیں اسٹیٹ پبلک سیکٹر انٹرپرائیزز میں چیئرمین اور ممبر بنایا گیا تھا۔اب یہ تین اراکین اسمبلی اپنا نیا گروپ بناکر بی جے پی حکومت میں شامل ہوسکتے ہیں یا براہ راست بی جے پی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ ان پر ’اینٹی ڈیفکشن لاء‘ نافذ نہیں ہوگا کیونکہ پارٹی کی مجموعی تعداد کے اعتبار سے وہ تین چاتھائی میں ہیں۔