سری لنکا نے آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگلینڈ کو پانچویں ون ڈے میچ میں 219رنز سے شکست دے کر تاریخ کی بدترین شکست سے دوچار کردیا لیکن انگلینڈ نے سیریز 1-3 سے اپنے نام کر لی۔
سری لنا نے کولمبو میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیٓلہ کیا جسے اوپنرز نے 137رنز کی شراکت قائم کر کے درست ثابت کردیا، معین علی نے 54رنز بنانے والے سدیرا سمارا وکراما کو آؤٹ کر کے اس شراکت کا خاتمہ کیا۔
نروشن ڈکویلا بدقسمت ثابت ہوئے اور صرف 5رنز کی کمی سے سنچری اسکور نہ کر سکے، 95رنز بنانے والے بلے باز بھی معین علی کی وکٹ بنے۔
اس موقع پر کپتان دنیش چندیمل کا ساتھ دینے کوشل مینڈس آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 102رنز کی شراکت قائم کر کے سری لنکا کے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی۔
چندیمل نے 73 گیندوں پر 80رنز کی اننگز کھیلی لیکن مینڈس نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 33گیندوں پہر 6 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 56رنز کی اننگز کھیلی۔
سری لنکا نے مقررہ اوورز میں 6وکٹوں کے نقصان پر 366رنز بنائے۔
367رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی اننگز کا آغاز کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہ تھا اور ابتدائی دو اوورز میں ان کے تین کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے اور یہ 2001 کے بعد سے اب تک ون ڈے کرکٹ کے ابتدائی دو اوورز میں انگلینڈ کا سب سے بدترین آغاز تھا۔
اسکور 28تک پہنچا ہی تھا کہ دشمانتھا چمیرا نے اپنی تیسری وکٹ حاصل کرتے ہوئے جو روٹ کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔
28رنز پر 4وکٹیں گرنے کے بعد معین علی اور بین اسٹوکس وکٹ پر یکجا ہوئے اور ابتدائی نقصان کا ازالہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری مکمل کرائی۔
دونوں کھلاڑیوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 79رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت مزید خطرناک ثابت ہوتی، اکیلا دھننجیا نے 37رنز بنانے والے معین کو آؤٹ کرکے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔
دوسرے اینڈ پر موجود بین اسٹوکس نے 60گیندوں پر 67رنز کی اننگز کھیلی لیکن دھننجیا نے ان کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔
اس کے بعد سری لنکا یکے بعد دیگرے وکٹیں گنواتے ہوئے 132رنز پر 9کھلاڑیوں سے محروم ہو گئی لیکن اس مرحلے پر میچ میں بارش نے مداخلت کردی اور میچ دوبارہ شروع نہ ہو سکا۔
سری لنکا نے ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت انگلینڈ کو 219رنز سے شکست دی جو انگلش ٹیم کی ون ڈے کرکٹ میں رنز کے اعتبادر سے سب سے بڑی اور بدترین شکست ہے۔
اس سے قبل انگلینڈ کو ون ڈے کرکٹ میں سب سے بڑی شکست ویسٹ انڈیز نے دی جب 1994 میں انہیں 164رنز کی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ 2005 میں کراچی کے مقام پر پاکستان ٹیم نے بھی انگلینڈ کو اسی مارجن سے مات دی تھی۔
اس میچ میں شکست کے باوجود انگلینڈ نے پانچ میچوں کی سیریز 1-3 سے جیت لی جہاں سیریز کا ایک میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا۔
نروشن ڈکویلا مین آف دی میچ قرار پائے جبکہ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ انگلش کپتان آئن مورگن کو دیا گیا۔