لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعظم نریندر مودی کے خود کفیل ہندوستان کےہدف کو شرمندہ تعبیر کرنے اور مرکز و ریاستی حکومت کی اہم اسکیم فروغ ہنرمندی کو بڑھاوا دینےکے تحت ایرازلکھنؤمیڈیکل کالج نے یورپ کی سب سے بڑی جرمنی کی کمپنی سیمنس ہیلتھائنرس سے ہاتھ ملایاہے۔ ایرازلکھنؤ میڈیکل کالج نے اپنے کیمپس میں سیمنس ہیلتھائنرس کے ساتھ حصہ داری میں اینوویشن تھنک ٹینک (آئی ٹی ٹی) لیب قائم کیاہے۔ یہ لیب ملک کی پہلی لیب ہوگی جو لکھنؤ کےایرامیڈیکل کالج میں قائم کی گئی ہے۔یہ لیب ایک انکیوبیشن سینٹرہوگی جہاںمحققین ، فیکلٹی رکن اور طلبا ہیلتھ کیئرکے چیلنجوںکاجدید تکنیک کےذریعہ حل نکال سکیںگے ۔
لیب کی نظامت ایرامیڈیکل کالج کےذریعہ کی جائےگی،جرمن کمپنی سیمنس ہیلتھائنرس اس کی نظامت میںمددکرےگی۔ انوویشن تھنک ٹینک لیب سیمنس ہیلتھائنرس مرکزی ٹکنالوجی دفتر کا حصہ ہے جس کا اصل کام ایجاد اور تحقیق ہے۔ یہ لیب طب کے شعبہ سے متعلق مقامی مسائل پر غوروفکرکرے گی اور اپنے مشورہ کی بنیاد پر ایسے آلات کے ایجاد کوراغب کرےگی جس کے ذریعہ انسانی زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ بیماریوںکوکس آلہ سے آسانی سے پہچاناجاسکتاہے، ہیلتھ سیکٹرمیں موجود انمیزنگ مشینوںکو وقت کے مطابق کیسے جدید بنایا جائے ۔اگرمدعوں پرآئی ٹی ٹی لیب تحقیق کرتی ہے تو تحقیق کے بعد ایجاد ہوئے آلات کو عالمی سطح پر پہچان دلانے میں سیمنس ہیلتھائنرس کمپنی مددکرتی ہے۔ اس لیب کے لکھنؤمیں قائم ہونے سے طب کے شعبہ کے مقامی چیلنجوںکو حل کرنے کیلئے ایجادات کی جاسکےگی۔ اس کے علاوہ ہنرفروغ مندی کےپروگرام کو بھی آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔تفصیلی
’ایرا‘میں قائم ہوئی ملک کی پہلی انوویشن تھنک ٹینک لیب
جرمنی کی سیمنس ہیلتھائنرس کی مدد سے اب لکھنؤمیں ہوگی طبی آلات کی ایجاد ،خودکفیل ہندوستان اور فروغ ہنر مندی اسکیم کو ملے گی رفتار
لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعظم نریندر مودی کے خود کفیل ہندوستان کےہدف کو شرمندہ تعبیر کرنے اور مرکز و ریاستی حکومت کی اہم اسکیم فروغ ہنرمندی کو بڑھاوا دینےکے تحت ایرازلکھنؤمیڈیکل کالج نے یورپ کی سب سے بڑی جرمنی کی کمپنی سیمنس ہیلتھائنرس سے ہاتھ ملایاہے۔ ایرازلکھنؤ میڈیکل کالج نے اپنے کیمپس میں سیمنس ہیلتھائنرس کے ساتھ حصہ داری میں اینوویشن تھنک ٹینک (آئی ٹی ٹی) لیب قائم کیاہے۔ یہ لیب ملک کی پہلی لیب ہوگی جو لکھنؤ کےایرامیڈیکل کالج میں قائم کی گئی ہے۔یہ لیب ایک انکیوبیشن سینٹرہوگی جہاںمحققین ، فیکلٹی رکن اور طلبا ہیلتھ کیئرکے چیلنجوںکاجدید تکنیک کےذریعہ حل نکال سکیںگے ۔ لیب کی نظامت ایرامیڈیکل کالج کےذریعہ کی جائےگی،جرمن کمپنی سیمنس ہیلتھائنرس اس کی نظامت میںمددکرےگی۔ انوویشن تھنک ٹینک لیب سیمنس ہیلتھائنرس مرکزی ٹکنالوجی دفتر کا حصہ ہے جس کا اصل کام ایجاد اور تحقیق ہے۔ یہ لیب طب کے شعبہ سے متعلق مقامی مسائل پر غوروفکرکرے گی اور اپنے مشورہ کی بنیاد پر ایسے آلات کے ایجاد کوراغب کرےگی جس کے ذریعہ انسانی زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ بیماریوںکوکس آلہ سے آسانی سے پہچاناجاسکتاہے، ہیلتھ سیکٹرمیں موجود انمیزنگ مشینوںکو وقت کے مطابق کیسے جدید بنایا جائے ۔اگرمدعوں پرآئی ٹی ٹی لیب تحقیق کرتی ہے تو تحقیق کے بعد ایجاد ہوئے آلات کو عالمی سطح پر پہچان دلانے میں سیمنس ہیلتھائنرس کمپنی مددکرتی ہے۔ اس لیب کے لکھنؤمیں قائم ہونے سے طب کے شعبہ کے مقامی چیلنجوںکو حل کرنے کیلئے ایجادات کی جاسکےگی۔ اس کے علاوہ ہنرفروغ مندی کےپروگرام کو بھی آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔
ہیلتھ کیئرنے مستقبل والےنوجوانوں کو پروفیشنل طورسے تیار کرنے میں یہ لیب تیز رفتار ماحول فراہم کرے گی۔اس لیب کے قیام کے سلسلہ میں ایرازلکھنؤ میڈیکل کالج میں پانچ روز ہ پروگرام چلایا گیا جس میںآئی آئی ٹی ،بی ایچ یو ، آئی آئی ایم اور وی آئی ٹی سمیت بیرون ملک کی مختلف یونیورسٹیوںکےطلبااور ریسرچ اسکالرس نے حصہ لیا۔اس دوران میڈیکل شعبہ سے متعلق مختلف چیلنجوںپر گفتگو کی گئی اور صلاح دی گئی۔
اس موقع پرایرایونیورسٹی کے چانسلر محسن علی خان نے کہاکہ ایراز لکھنؤمیڈیکل کالج نے ہمیشہ تحقیق اور ایجادات کو فروغ دیا ہے جس کی وجہ سے میڈیکل کےطلباکی تربیت میں اضافہ ہواہے اورمریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری آئی ہے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی اور تحقیقاتی تجزیہ کے استعمال کےذریعہ ہم حقیقی مسائل کو حل کررہے ہیںجس کی حقیقی مثال کورونا دورہے۔ تکنیک اوربہتر مینجمنٹ کی وجہ سےایرا میں کورونا مریضوںکی شرح اموات سب سےکم رہی ہے۔ یہ لیب یقینی طور سے مثبت تحقیق اورڈیولپمنٹ کو رفتار دے گی۔ ایک طرف جہاں طلبااور پروفیشنلس کو ان کی تخلیقات کو سمت دینےکیلئے رہنمائی کرے گی ۔وہیں دوسری جانب انوویشن کے ذریعہ مریضوں کی دیکھ بھال بہترہوسکےگی۔
lہرشعبہ کےماہرین شیئرکرسکیں گے اپنے مشورے:-وہیں انوویشن تھنک ٹینک کے بانی اور گلوبل ہیڈپروفیسر سلطان حیدر نے کہا کہ یہ ایساپروگرام ہے جس میں صرف طب کی دنیا کے ہی نہیں بلکہ دیگر شعبوںکے ماہرین بھی شامل ہوںگے ۔اس پلیٹ فارم پر وہ اپنے مسائل اورمشورے پیش کریں گے جس کی بنیاد پر ہیلتھ کیئر سروسیز میں تبدیلیاںکی جاسکیںگی۔ انہوںنے کہا کہ پوری دنیا میں تقریباً 90 پروگرا م چل رہے ہیں جس میں 15 یونیورسٹیاں شامل ہیں۔ صرف ماہر ہی نہیں آدمی بھی ادارہ کی ویب سائٹ پر آن لائن ہم سے منسلک ہو سکتے ہیں، اپنی بات کہہ سکتے ہیں۔ پروفیسر حیدرنے کہا کہ انوویشن تھنک ٹینک کامقصد براہ راست طبی سہولتوںکو عام آدمی کے مطابق بنانا ہے تاکہ انہیں زیادہ بہترسہولتیں مل سکیں۔ ایرا میڈیکل کالج میں اس پروگرام کو شروع کرنے پر ان کاکہناہےکہ یہ ایسا ادارہ ہےجہاںہمیشہ ہی تحقیق کو ترجیح دی گئی ہے۔اس پروگرام کی بنیادبھی تحقیق ہے جس میں سبھی طبقہ کےلوگ شامل ہوتے ہیں۔ ایرا میڈیکل کالج مینجمنٹ پروگرام کے ذریعہ آنے والےمشوروںکا جائزہ لے کرطبی سہولتوںمیں نئی تبدیلی کرے گاجس کا فائدہ دیگر اداروں کواور آدمی کوملے گا۔
lتکنیک سےدورکریںگے لوگوں کے مسائل:- ایرامیڈیکل کالج کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ضاءعلی خاںنے بتایاکہ سیمنس کمپنی کے ساتھ مل کر جویہ پروگرام شروع کیا ہےاس میں تکنیک کے ذریعہ مریضوں کےمسائل کو دورکرنے کے طریقے تلاش کئے جائیںگے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ مسائل تویونیورسل ہوتے ہیں لیکن کچھ ایسے ہیں جو صرف ہندوستان اور خصوصاً شمالی ہندمیں دیکھے جاتے ہیں۔ ایرا میںیہ پروگرام شروع کرکے ان کے نمٹارے کے طریقے تلاش کئے جائیں گے۔
ماہرین سے مشورہ لیکر ان کا جائزہ لیاجائے گا جس کے بعد انہیں آلہ کی شکل دی جائےگی تاکہ لوگوں تک ان کا فائدہ مل سکے۔ انہوں نےکہاکہ ایراکی کوشش رہے گی کہ سہولتیں کم لاگت میں تیار ہوں تاکہ عام آدمی کو اس کے استعمال میں کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔ انہوں نےبتایاکہ ایرا گزشتہ 20سال سے مسلسل تحقیق پر فوکس کررہا ہے۔ تحقیق اگر مقامی سطح پر ہوتبھی اس کا سیدھافائدہ آدمی کومل سکتا ہے۔
lمتعددتعلیمی ادارے ہوئے شامل:- سیمنس ہیلتھائنرس نے ایرا یونیورسٹی میں انوویشن تھنک ٹینک سرٹیفکیشن پروگرام کے دوسرے ایڈیشن کاانعقادکیا ہے۔ پانچ روزہ ہائی برڈموڈ ورکشاپ میں کئی تعلیمی ادارے (آئی آئی ٹی،آئی آئی ایم ،بی ایچ یو ، وی آئی ٹی اور دیگر) شامل ہوئے ہیں۔اس کامقصد دنیا کے صحت سے متعلق چیلنجوں کوحل کرنے کیلئے ضروری قدم اٹھاناہے۔ سبھی اداروں کےنمائندے 10 فروری کو ایرایونیورسٹی کی آئی ٹی ٹی لیب کی افتتاحی تقریب میں اپنے خیالات پیش کریںگے۔
ہیلتھ کیئرنے مستقبل والےنوجوانوں کو پروفیشنل طورسے تیار کرنے میں یہ لیب تیز رفتار ماحول فراہم کرے گی۔اس لیب کے قیام کے سلسلہ میں ایرازلکھنؤ میڈیکل کالج میں پانچ روز ہ پروگرام چلایا گیا جس میںآئی آئی ٹی ،بی ایچ یو ، آئی آئی ایم اور وی آئی ٹی سمیت بیرون ملک کی مختلف یونیورسٹیوںکےطلبااور ریسرچ اسکالرس نے حصہ لیا۔اس دوران میڈیکل شعبہ سے متعلق مختلف چیلنجوںپر گفتگو کی گئی اور صلاح دی گئی۔
اس موقع پرایرایونیورسٹی کے چانسلر محسن علی خان نے کہاکہ ایراز لکھنؤمیڈیکل کالج نے ہمیشہ تحقیق اور ایجادات کو فروغ دیا ہے جس کی وجہ سے میڈیکل کےطلباکی تربیت میں اضافہ ہواہے اورمریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری آئی ہے۔ انفارمیشن ٹکنالوجی اور تحقیقاتی تجزیہ کے استعمال کےذریعہ ہم حقیقی مسائل کو حل کررہے ہیںجس کی حقیقی مثال کورونا دورہے۔ تکنیک اوربہتر مینجمنٹ کی وجہ سےایرا میں کورونا مریضوںکی شرح اموات سب سےکم رہی ہے۔ یہ لیب یقینی طور سے مثبت تحقیق اورڈیولپمنٹ کو رفتار دے گی۔ ایک طرف جہاں طلبااور پروفیشنلس کو ان کی تخلیقات کو سمت دینےکیلئے رہنمائی کرے گی ۔وہیں دوسری جانب انوویشن کے ذریعہ مریضوں کی دیکھ بھال بہترہوسکےگی۔
lہرشعبہ کےماہرین شیئرکرسکیں گے اپنے مشورے:-وہیں انوویشن تھنک ٹینک کے بانی اور گلوبل ہیڈپروفیسر سلطان حیدر نے کہا کہ یہ ایساپروگرام ہے جس میں صرف طب کی دنیا کے ہی نہیں بلکہ دیگر شعبوںکے ماہرین بھی شامل ہوںگے ۔اس پلیٹ فارم پر وہ اپنے مسائل اورمشورے پیش کریں گے جس کی بنیاد پر ہیلتھ کیئر سروسیز میں تبدیلیاںکی جاسکیںگی۔ انہوںنے کہا کہ پوری دنیا میں تقریباً 90 پروگرا م چل رہے ہیں جس میں 15 یونیورسٹیاں شامل ہیں۔ صرف ماہر ہی نہیں آدمی بھی ادارہ کی ویب سائٹ پر آن لائن ہم سے منسلک ہو سکتے ہیں، اپنی بات کہہ سکتے ہیں۔ پروفیسر حیدرنے کہا کہ انوویشن تھنک ٹینک کامقصد براہ راست طبی سہولتوںکو عام آدمی کے مطابق بنانا ہے تاکہ انہیں زیادہ بہترسہولتیں مل سکیں۔ ایرا میڈیکل کالج میں اس پروگرام کو شروع کرنے پر ان کاکہناہےکہ یہ ایسا ادارہ ہےجہاںہمیشہ ہی تحقیق کو ترجیح دی گئی ہے۔اس پروگرام کی بنیادبھی تحقیق ہے جس میں سبھی طبقہ کےلوگ شامل ہوتے ہیں۔ ایرا میڈیکل کالج مینجمنٹ پروگرام کے ذریعہ آنے والےمشوروںکا جائزہ لے کرطبی سہولتوںمیں نئی تبدیلی کرے گاجس کا فائدہ دیگر اداروں کواور آدمی کوملے گا۔
lتکنیک سےدورکریںگے لوگوں کے مسائل:- ایرامیڈیکل کالج کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ضاءعلی خاںنے بتایاکہ سیمنس کمپنی کے ساتھ مل کر جویہ پروگرام شروع کیا ہےاس میں تکنیک کے ذریعہ مریضوں کےمسائل کو دورکرنے کے طریقے تلاش کئے جائیںگے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ مسائل تویونیورسل ہوتے ہیں لیکن کچھ ایسے ہیں جو صرف ہندوستان اور خصوصاً شمالی ہندمیں دیکھے جاتے ہیں۔ ایرا میںیہ پروگرام شروع کرکے ان کے نمٹارے کے طریقے تلاش کئے جائیں گے۔
ماہرین سے مشورہ لیکر ان کا جائزہ لیاجائے گا جس کے بعد انہیں آلہ کی شکل دی جائےگی تاکہ لوگوں تک ان کا فائدہ مل سکے۔ انہوں نےکہاکہ ایراکی کوشش رہے گی کہ سہولتیں کم لاگت میں تیار ہوں تاکہ عام آدمی کو اس کے استعمال میں کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔ انہوں نےبتایاکہ ایرا گزشتہ 20سال سے مسلسل تحقیق پر فوکس کررہا ہے۔ تحقیق اگر مقامی سطح پر ہوتبھی اس کا سیدھافائدہ آدمی کومل سکتا ہے۔
lمتعددتعلیمی ادارے ہوئے شامل:- سیمنس ہیلتھائنرس نے ایرا یونیورسٹی میں انوویشن تھنک ٹینک سرٹیفکیشن پروگرام کے دوسرے ایڈیشن کاانعقادکیا ہے۔ پانچ روزہ ہائی برڈموڈ ورکشاپ میں کئی تعلیمی ادارے (آئی آئی ٹی،آئی آئی ایم ،بی ایچ یو ، وی آئی ٹی اور دیگر) شامل ہوئے ہیں۔اس کامقصد دنیا کے صحت سے متعلق چیلنجوں کوحل کرنے کیلئے ضروری قدم اٹھاناہے۔ سبھی اداروں کےنمائندے 10 فروری کو ایرایونیورسٹی کی آئی ٹی ٹی لیب کی افتتاحی تقریب میں اپنے خیالات پیش کریںگے۔