یورپی پارلیمنٹ نے سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقجی اور یمنی عوام کے قتل عام کے ذمہ دار کے طور پر سعودی عرب کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی عائد کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یورپی یونین کے قانون ساز محکمے نے اپنے تمام ارکان سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقجی اور یمنی عوام کے قتل عام میں سعودی حکومت کے ملوث ہونے کی بنا پر آل سعود حکومت کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی عائد اور جرمنی، فنلینڈ اور ڈنمارک جیسے اقدامات عمل میں لائیں۔
سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشمجی کو دو اکتوبر دو ہزار اٹھارہ کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے کے اندر نہایت بہیمانہ شکل میں قتل کر دیا گیا تھا۔
یورپی یونین کی جانب سے ہتھیاروں کی سپلائی سے متعلق ایک رپورٹ جمعرات کو مرتب کی گئی جس میں اس نکتے کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ سعودی اتحاد میں شامل ممالک جنگ میں یمنی عوام کے خلاف یورپی ملکوں کے فراہم کردہ مختلف قسم کے ہتھیاروں کا استعمال کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے بارہا یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن کے خلاف جارحیت اور یمنی عوام کے خلاف یورپی و امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی بنا پر سعودی اتحاد کے لئے ہتھیاروں کی سپلائی بند کر دیں۔