سڈنی : آسٹریلیا کی وکٹوریہ ریاست کے دارالحکومت میلبورن کے جنگلات میں لگی آگ مسلسل پھیلتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے جنوب مشرقی آسٹریلیا میں افسران نے آس پاس کے علاقوں کے لوگوں کو اپنے گھر خالی کرنے اور محفوظ مقام پر منتقل ہونے کا حکم دیا ہے۔
وکٹوریہ کی ہنگامی خدمات نے جمعرات کی صبح میلبورن سے تقریباً 250 کلومیٹر مغرب میں واقع گرامپینس نیشنل پارک کے جنوب مغربی کنارے کے قریب چار چھوٹے قصبوں کے تقریباً 100 رہائشیوں کو فوری طور پر گھر چھوڑنے کی تاکید کی تاکہ قریب میں لگنے والی آگ کے خطرے سے بچا جا سکے۔
مقامی وقت کے مطابق صبح 7:30 بجے کے بعد وِک ایمرجنسی کی طرف سے جاری کردہ وارننگ میں کہا گیا ہے کہ رات بھر آگ کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، نیشنل پارک کے مغربی کنارے پر لگی آگ کئی سمتوں میں پھیل گئی۔
ایمرجنسی سروسز نے کہا کہ ’’ حالات بہت خطرناک ہونے سے پہلے فوراً وہاں سے چلے جانا سب سے محفوظ متبادل یہ ہے ۔‘‘ اگر آپ رکنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ہنگامی خدمات آپ کی مدد نہیں کر سکے گی۔
پیر کو مشرق میں بجلی گرنے سے لگی آگ میں مزید تین قصبوں کے مکینوں سے کہا گیا ہے کہ اب وہاں سے چلے جانا ہی سب سے محفوظ متبادل ہے۔
واقعہ کے کنٹرولر پیٹر ویسٹرن نے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) کو بتایا کہ ہلکے حالات کے باوجود آگ راتوں رات 7000 ہیکٹر تک پھیل گئی۔ انہوں نے کہا کہ پارک کے مغربی کنارے پر کچھ نجی املاک جل کر راکھ ہوگئیں۔
نیشنل پارک کے شمال میں دوسری بار لگی آگ کے قریب رہنے والی کمیونٹیز سے کہا گیا ہے کہ وہ بدلتے ہوئے حالات پر نظر رکھیں اور انخلاء کے لیے تیار رہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہفتہ سے منگل تک چلنے والی لو سے قبل کارکن آگ پر قابو پانے کے لیے سخت محنت کر رہے تھے۔