کرپشن کے کئی کیسز کا سامنا کرنے والے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے استعفے کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کے کیسز میں ان کے خلاف فرد جرم بھی عاید کی گئی تب بھی وہ وزارت عظمیٰ سے مستعفی نہیں ہوں گے۔
برازیل کے دورے کے دوران ریو دی جنیرو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کرپشن الزامات کی وجہ سے میں عہدہ نہیں چھوڑوں گا۔ ان الزامات کی بناء پر اگر فرد جرم بھی عاید ہوجائے تب بھی وزارت عظمیٰ کا عہدہ اپنے پاس رکھوں گا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے حال ہی میں کرپشن کیسز میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر فرد جرم عاید کرنے اور ان کا باقاعدہ ٹرائل کرنےکی سفارش کی تھی۔
اسرائیلی اخبار’یسرائیل ھیوم’ نے نیتن یاھو کے ایک قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نیتن یاھو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی نہیں ہوں گے۔ انہوں نے ایک بند کمرہ اجلاس کے دوران اپنے مقربین سے کہا ہےکہ پراسیکیوٹر جنرل افیحائی مندللبیت کی طرف سے ان کے خلاف فرد جرم عاید کرنے کی سفارش کا یہ مطلب نہیں کہ وہ وزارت عظمیٰ سے الگ ہوجائیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو نے کہا کہ اگر میرے خلاف فرد جرم عاید بھی کردی جائے تب بھی میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے کابینہ کے اجلاس سے بھی خطاب میں کہا کہ میں کہیں جانے والا نہیں۔ کرپشن کےالزامات جھوٹ ہیں اور میں قانون کا سامنا کرتےہوئے الزامات کو جھوٹا ثابت کروں گا۔